ایک الہام اور ایک خواب آج صبح کو الہام ہوا ۔ سَاَ کْرِمُکَ اِکْرَاماً عَجَباً اس کے بعد تھوڑی سی غنودگی میں ایک خواب بھی دیکھا کہ ایک چوغہ سنہری بہت ہی خوبصورت ہے ۔مَیں نے کہا کہ عید کے دن پہنو ں گا۔اس الہام میں عجب کا لفظ بتلاتا ہے کہ کوئی نہایت ہی مئوثر بات ہے ۔مَیں نے یہی سمجھا کہ چونکہ رات کو بہت منذر الہام ہوا تھا تھا وہ تو پُورا ہو گیا ہے ۔اب اللہ تعالیٰ اس کے بالمقابل بشارت دیتا ہے ۔کیسی رحیم کریم ذات ہے۔ خواب اور انکی تعبیر یں رات میں نے ایک اَور خواب بھی دیکھا کہ مَیں جہلم میں ہوں اور سنسار چند صاحب کے کمرے میں ہوتا ہوا آگے کوٹھی کے ایک اَور کمرہ کی طرف جا رہا ہوں ،رئویا کے معاملات میں انسانی عقل بالکل اندھی ہے ۔ لڑکی دیکھے تو لڑکا ہوتا ہے ۔اسی لیے معّبروں نے باب بالعکس ک ابھی باندھا ہے ۔ہمارے مخالف تمام باتوں کو ظواہر پر حمل کر لیتے ہیں ورنہ وہ عجیب در عجیب باتوں کو دیکھیں ۔ایک دفعہ کاذکر ہے کہ ایک شخص قولنج کی بیماری میں مبتلا تھا اسے خواب میں کسی نے دیکھا کہ وہ مر گیا ہے ۔مَیں نے اس کی تعبیر کی کہ وہ اچھا ہوجاویگا آخر وہ اچھا ہوگیا مقدمات کے ذکر پر فرمایا کہ :۔ حاکم بیچارے کیا کریں وہاں تو خدا پکڑ کر سب کچھ کرواتا ہے اصل میں خدا ہی خدا ہے وہ جب کوئی بات دل میں ڈالتا ہے تو دلوں کو ایسا پکڑتا ہے کہ باز اس طرح چڑیا کو پکڑ نہیں سکتا ۔اصل سلطنت اُسی کی سلطنت ہے ۔کیسے سے کیسا دشمن ہو مگر وہ اس کو بھی پکڑ لیتا ہے ۔ رب کل شی خادمک بالکل ٹھیک ہے لوگ ملائکہ سے تعجب کرتے ہیں ۔میرے نزدیک تو یہ سب ملائک ہیں ۔ورنہ لُقمہ جو اندر ڈالا جارا ہے اگر وہ نہ چاہے تو کب ہضم ہو سکتا ہے ۔بغیر کامل تصّرف کے خدا کی خدائی چل سکتی ہی نہیں ۔ ان من شی ء الا یسبح بحمدہ (بنی اسرائیل : ۴۵) کے یہی معنے ہیں ۔اسلام اور ایمان وہی ہے جو اس حد تک پہنچے اور اسی کو چھوڑ چھاڑ کر اب صرف رسم اور عادات رہ گئی ہیں ۔جن کی یہ حالت ہے اُن کو دُعائوں میں کیا مزا آسکتا ہے ا؎ عقیدہ وحدت الوجود جالندھر سے ایک صاحب تشریف لائے ہوئے تھے انہوں نے عرض کی کہ وہاں وجود یوں کا بہت زور ہے حضرت اقدس نے فرمایا کہ :۔ اصل میں ان لوگوں کا اباجتی رنگ ہے ۔دہریوں میں اور ان میں بہت کم فرق ہے اُنکی زندگی بے قیدی کی زندگی ہوتی ہے ۔خدا کے حدود اور فرائض کابالکل فرق نہیں کرتے ۔نشہ وغیرہ پیتے ہیں ،ناچ رنگ دیکھتے ہیں ۔زنا کو