جو بے نظیر دولت اُن کے پاس تھی اور ایمان جیسی نعمت وہ کھو بیٹھے ہیں ۔ اورمسلمانوں کے گھروں میں پیدا ہونے والے عیسائی ہوکر آنحضرتﷺ کی توہین کرتے اور اسلام کا مضحکہ اُڑاتے ہیں اور یا اگرکُھلے طورپر عیسائی نہیں ہوئے تو عیسائیوں کے علوم فلسفہ وطبیات سے متاثر ہوکر مذہب کو ایک بیضرورت اور بیفائدہ شئے سمجھنے لگ گئے ہیں ۔ یہ آفتیں ہیں جو اسلام پر آرہی ہیں اور مَیں نہایت درداور افسوس سے سُنتا ہوں کہ اس پر بھی کہا جاتا ہے کہ کسی مصلح کی ضرورت نہیں حالانکہ زمانہ پکار پُکار کر کہہ رہا ہے کہ اس وقت ضرورت ہے کہ کوئی شخص آئے آوے اور وہ اصلاح کرے مَیں نہیں سمجھ سکتا کہ خدا تعالیٰ اس وقت کیوں خاموش جبکہ اُس نے انا نحن نزلنا الذکر و انا لہ لحافظون (سورۃ الحجر : ۱۰) خود فرمایا ہے ۔اسلا م پر ایساخطرناک صدمہ پہنچا ہے کہ ایک ہزار سال قبل تک اس کا نمونہ اور نظیر موجود نہیں ہے ۔ یہ شیطان کا آخری حملہ ہے اور وہ اس وقت سا ری طاقت اور زور کے ساتھ اسلام کو نابود کرنا چاہتا ہے مگر اللہ تعالیٰ نے اپنے وعدہ کو پورا کیا ہے اور مجھے بھیجا ہے تامَیںہمیشہ کے لیے اُس کا سر کُچل دوں ۔ سلسلہ میں داخل ہونے کی ضرورت جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ ہمیں کچھ حاجت نہیں ہے ہم نماز روزہ کرتے ہیں ۔وہ جاہل ہیں انہیں معلوم نہیں ہے کہ یہ سب اعمال اُن کے ُمردہ ہیں اس میں روح اور جان نہیں اور وہ آنہیں سکتی جب تک وہ خدا تعالیٰ کے قائم کردہ سلسلہ کے ساتھ پیوند نہ کریں اور اس سے وہ سیراب کرنے والا پانی حاصل نہ کریں ۔تقویٰ اس وقت کہاں ہے ؟ رسم وعادت کے طور پر مومن کہلانا کچھ فائدہ نہیں دیتا جب تک کہ خدا کو دیکھانہ جائے اور خدا کو دیکھنے کے لیے اور کوئی راہ نہیں ہے ۔(اس سفر میں حضرت حجۃاللہ علیہ الصلوٰۃوالسلام کو کھانسی کی شکایت تھی ۔ یہاں پہنچ کر پھر کھانسی کی شکایت ہوئی تو آپ نے فرمایا کہ’’ مَیں چاہتا ہوں کہ لوگوں کو کچھ سنائوں مگر کھانسی روک ہوتی ہے) غرض اس قدر ضرورتیں داعی ہیں کہ اُن کے بیان کرنے کے لیے بہت بڑا وقت چاہیئے اور پھر اس قدر نشانات ظاہر ہوئے ہیں کہ اُن کی بھی ایک بہت بڑی ضخیم کتاب تیار ہوتی ہے مَیں نے ایک شعر میں ان دونوں باتوں کو جمع کرکے کہا ہے۔ ؎ آسماں بار دنشاں الوقت مے گوید زمیں :: ایں دوشاہد از پئے تصدیقِ ایستادہ اند ا ؎ سلسلہ کی مخالفت خان عجب خاں صاحب ۔ایک بار مَیں پادریوں کے اعتراض سے بہت ہی تنگ ہوگیا وہ میرے لڑکپن کا زمانہ تھا ۔اس وقت مَیں نے دُعا کی کہ