ایک ادنیٰ غلام کو مسیح ابن مریم بنا کے دکھا دیا۔ جب آپؐ کی اُمّت کا ایک فرد اتنے بڑے مدارج حاصل کر سکتا ہے تو اس سے آپؐ کی شان کا پتہ لگ سکتا ہے۔ پس یہاں خداتعالیٰ نے جس قدر عظمت اس سلسلہ کی دکھائی ہے اور جو کچھ تعریف کی ہے یہ درحقیقت آنحضرت ﷺ ہی کی عظمت اور جلال کے لیے ہے مگر احمق ان باتوں سے فائدہ نہیں اُٹھا سکتے۔ ظہو ر علاماتِ مسیح موعود ؑ اس صدی میں سے بیس سال گذرنے کوہیں اور آخری زمانہ ہے چودھویں صدی ہے کہ جس کی بابت تمام اہلِ کشف نے کہا کہ مسیح موعود چودھویں صدی میں آئے گا وہ تمام علامات اور نشانات جو مسیح موعود کی آمد کے متعلق پہلے سے بتائے گئے تھے ظاہر ہوگئے۔ آسمان نے کسوف وخسوف سے اورزمین نے طاعون سے شہادت دی ہے اور بہت سے سعادتمندوں نے ان نشانوں کو دیکھ کر مجھے قبول کیا اور پھر اَوربھی بہت سے نشانات اُن کی ایمانی قوت کو بڑھانے کے واسطے خدا تعالیٰ نے ظاہر کیے اور اس طرح پر یہ جماعت دن بدن بڑھ رہی ہے ا؎ کوئی ایک بات ہوتی تو شک کرنے کا مقام ہوسکتا تھا مگر یہاں تو خدا تعالیٰ نے اُن کو نشان پر نشان دکھائے اور ہر طرح سے اطمینان اور تسلی کی راہیں دکھائیں ، لیکن بہت ہی کم سمجھنے والے نکلے ہیں ۔ حیران ہوتا ہوں کہ کیوں یہ لوگ جو میرا انکار کرتے ہیں ان ضرورتوں پر نظر نہیں کرتے جو اس وقت ایک مصلح کے وجود کی داعی ہیں ۔ مسلمانوں کی حالت وہ دیکھیں کہ روئے زمین پر مسلمانوں کی کیا حالت ہے ۔ کیا کسی پہلو سے بھی کوئی قابلِ اطمینان صورت دکھائی دیتی ہے شان وشوکت کی حالت تو سلطنت کی صورت میں نظر آسکتی ہے ۔ مسلمانوں کی سب سے بڑی سلطنت اس وقت روم کی سلطنت ہے لیکن اس کی حالت کو دیکھ لو وہ بتیس دانتوں میں زبان ہورہی ہے اور آئے دن کسی نہ کسی خر خشہ اور مخمصہ میں مبتلا رہتی ہے ۔علمی حالت کے لحاظ سے سب رو رہے ہیں کہ مسلمان پیچھے رہے ہوئے ہیں اور نِت نئی مجلسیں اور کمیٹیاں قائم ہوتی ہیں کہ مسلمانوںکی علمی حالت کی اصلاح کی جاوے ۔ دُنیوی لحاظ سے تو یہ حالت اور دینی پہلو کے لحاظ سے تو بہت ہی گری ہوئی حالت ہے کوئی بدعت اور فعل شنیع نہیں ہے جس کے مرتکب مسلمان نہ پائے جاتے ہوں ۔اعمالِ صالحہ کی بجائے چند رسوم رہ گئی ہیں ۔ جیلخانوں میں جاکر دیکھو تو زیادہ مجرم مسلماندکھائی دیں گے کس کس بات کا ذکر کیا جاوے مسلمانوں کی حالت اس وقت بہت ہی گری ہوئی ہے اور اُن پر آفات نازل ہورہی ہیں ۔ مگر کیا مسلمان ابھی چاہتے ہیں کہ وہ اَور پِیسے جاویں ۔ اس سے بڑھ کر اُن کی ذلیل حالت کیا ہوگی کہ وہ پاک دین