تعبیر الرؤیا
ابو سعید عرب صاحب نے اپنی رئویا بیان کی کہ ایک کتا پیار سے کاٹتا ہے اور پھر اس نے ایک انڈا دیا جس کو انہوں نے توڑ ڈالا اور وہ بھاگ گیا ہے۔
فرمایا :-
کتا ایک برزخ ہے درندگی ارو چرندگی میں۔جب وہ محبت سے کاٹے تو محبت ہے اور کتے سے مراد خفیف سا دشمن ہوتا ہے اس کے انڈے سے مراد اس کی ذریت ہے جب اس کو توڑدیا تو گویا خفیف اور کمزور دشمن کی ذریت کو تلف کر دیا۔
توحید
فرمایا :-
جس بادشاہ کے ہم زیر سایہ ہیں اس کو چھوڑ کر دوسروں کے پاس جانا یہ توہین ہے۔
بئس الفقیر علی باب الامیر۔
مولوی محمد حسین اور اس کا رجوع
ابو سعید عرب صاحب نے اپنے ذوق سے بیان کیا کہ محمد حسین والی پیشگوئی یقینا خدا تعالیٰ کی طرف سے ہے۔ فرمایا :-
اس میں کیا شک ہے۔زور کے ساتھ یہ دعویٰ کیا گیا ہے۔کہ وہ رجوع کرے گا۔اور اﷲ تعالیٰ نے ایسا ہی مقدر کیا تھا۔اصل میں محمد حسین زیر ک آدمی تھا۔مگر میں دیھکتا تھا کہ ابتداء سے اس مین ایک قسم کی خود پسندی تھی۔پس اﷲ تعالیٰ نے چاہا کہ اس طرح پر اس کا تقیہ کر دے یہ اس کے لئے استفراغ ہے۔براہین میں ایک الہام درج ہے جس میں اس کا فرعون نام رکھا گیا یہ۔اس نے بھی آخر یہی کہا تھا کہ
امنت انہ لا الہ الا الذی امنت بہ بنو ااسرائیل (یونس : ۹۱)
اس لئے اس کے لئے بھی امنت بالذی کا وقت مقدر ہے۔
اس پر پوچھا گیا کہ وہ کیا مار ہے جس کی وجہ سے یہ آخری سعادت اس کے لئے مقدر ہے۔فرمایا :-
یہ تو اﷲ تعالیٰ ہی بہتر جانتا ہے۔مگر اس نے ایک کام تو کیا ہے۔براہین احمدیہ پر ریوریو لکھا تھا