حشر اجساد
پھر عرب صاحب کے سوال پر فرمایا کہ
مرنے کے بعد مردے کا تعلق زمین سے ضرور رہتا ہے مومن کا تعلق ایک آسمان سے ہوتا ہے اور ایک زمین سے۔اصل حساب و کتاب تو برزخ میں ہو جائے گا مگر مقابلہ کرانا باقی رہ جاوے گا وہ حشر کو ہوگا۔ہزاروں انبیاء۔دجال۔کذاب۔کفار۔ملعون وغیرہ خطاب پاتے گئے قیامت میں اس لئے حشر ہوگا کہ ان کو عزت کی کرسی پر بٹھا کر اور مکذبوں کو ذلت کا عذاب دے کر دکھلایا جائے گا کہ دیکھوں کون صادق اور کون کاذب تھا۔
سوال کیا کہ حشر کو جسم ہوگا یا نہیں اور یہی جسم ہوگا یا کوئی اور؟
فرمایا :-
حشر میں جسم دیئے جائیں گے یہ نہیں کہ یہی ہوگا یا کوئی اور۔یہ مانی ہوئی بات ہے کہ تین سال کے بعد پہلا انسانی جسم ضائع ہو جاتا ہے اور اس کا قائم مقام نیا آجاتا ہے پھر ہمارا ایمان ہے کہ ایک بدن ملے گا مگر جس طرح اس علیم کے علم میں ہے ہمارا اس پر ایمان ہے کہ وہ قادر ہے کہ اس بدن سے بھی کچھ حصہ اسے دیدے اور اس کے سوا اور جسم بھی عطا کرے سوائے ذات باری کے کسی کی یہ صفت نہیں کہ ہمیشہ ابدی رہے اور یہ طاقت خدا ہی انسان کو دے گا کہ پھر وہ ابدی بن جاوے۔؎ٰ
پھر سوال کیا کیوں یہ مرتبہ صرف انسان کو ہی ملے گا اور حیوانا تکو نہیں دیا جائے گا؟
فرمایا :-
اس پر ہم جھگڑ نہیں سکتے جیسے ایک شخص سخاوت کرتا ہے ایک فقیر کو وہ پیسہ دیتا ہے اور