وجہ کہ ایک حصہ میں اس کو ماننا اور ایک حصہ میں اس کا انکار کرنا اور شبہات میں پڑنا۔یا تو پہلی دفعہ ہی انکار کرنا چاہئے یا بکلی ماننا چاہئے خدا کی صفات اور کام غیر محدود ہیں کیا دنیا کی ہزار ہا مخلوق اس بات کی کافی دلیل نہیں کہ خد ابڑا قوی خدا ہے۔
خدا تعالیٰ کی صفات اَبدی ہیں
خدا کبھی معطل نہیں ہو گا ہمیشہ خالق ‘ ہمیشہ رازق‘ ہمیشہ رب ‘ ہمیشہ رحمان‘ ہمیشہ رحیم ہے اور رہے گا میرے نزدیک ایسے عظیم الشان جنروت والے کی نسبت بحث کر نا گناہ میں داخل ہے خدا نے کوئی چیز منوانی نہیں چاہی جس کا نمونہ یہاں نہیں دیا۔ ہم لڑکپن میں ایسا کرتے تھے اور دیکھتے تھے کہ گلہری کو جب مار دیا جائے تو وہ زنندہ ہو جائے تو بے حس و حرکت ہو جاتی ہے مگر پھر اگر اس کے سر کو گوبر میں دبا دیا جائے تو وہ زندہ ہو جایا کرتی ہے اسی طرح مکھی ۔ یہ موت حقیقی موت نہیں ہوتی نیند اور غشی بھی موت ہی ہے۔؎ٰ
Amira 11-5-05
قبر میں سوالات
عرب صاحب نے سوال کیا کہ فرشتہ مرنے کے بعد کس زبان میں سوال کرے گا؟
فرمایا:۔
ہمیں انگریزی ‘فارسی‘ اردو‘ عربی وغیرہ سب زبانوں میں الہام ہوتے ہیں فرشتہ ہر زبان بول سکتا ہے۔
سوال کیا کہ کیا فرشتہ یہی سوال کرے گا
من ربک ومن نبیک
اگر یہی سوال کرے گا تو اس کے جواب یاد کر لئے جائیں تو وہاں پاس ہو سکتے ہے
فرمایا:۔
نہیں یہ ایک ایمانی بات ہے یہی دو لفظ یاد کر کے دنیاوی امتحانوں کی طرح کبھی پاس نہیں ہو سکتے بلکہ انسان جس رنگ سے رنگین ہو گا وہی جواب اس کے منہ سے نکلے گا پھر لکھا ہے کہ
برجہ من الوجوہ
قبر میں رات یا رنج کا سامان مہیا کیا جائے گا۔