جئت من الحضرۃ ؎ٰ میں جناب باری سے آیا ہوں چونکہ وہاں بہت لوگ معلوم ہوتے تھے مین نے اس سے الگ ہو کر ایک بات کرنے کی درخواست کی تو وہ علیحدہ ہو کر مجھے پوچھنے لگا میں نے کہا کہ لگو تو مجھ سے الگ ہو گئے ہیں کہا کہ نہیں تمہارے ساتھ ہیں معاً میری حالت کشفی جاتی رہی۔ حدیث کا مرتبہ فرمایا :- سچی بات تو یہ ہے کہ صرف حدیث کو مدار رکھا جائے اور قرآن کو ترک کر دیا جائے تو یہ ایک تباہی کا نشان ہے جو حدیثیں قرآن کے موافق ہیں ان کی تو عزت کرو اور تعظیم کرو اور دوسری کو ترک کردو۔ قیامت کے روز حشر ہوگا عرب صاحب نے سوال کیا کہ قیامت کے دن لگو جس طرح مرتے ہیں اسی طرح اول و آخر تمبروار حاضر ہوں گے یا ایک دم تمام متقدمین و متاخرین اکٹھے اٹھیں گے۔ فرمایا :- الگ الگ ثابت نہیں سب اکٹھے اٹھیں گے ماننا پڑتا ہے کہ ہمارا خدا بڑا قادر ہے دیکھو نطفہ کیا چیز ہے اور پھر اس سے کس طرح انسان کامل بن جاتا ہے ہر شخص جو خدا کو ماننے والا ہے سورج چاند وغیرہ اجرام کو دیکھ کر کیا وہ بتلا سکتا ہے کہ کن چھکڑوں پر یہ اسباب آیا تھا اور ان کا مصالحہ کہاں سے آیا تھا یہی ماننا پڑے گا اور پڑتا ہے کہ انما امرۃ اذااراد شیئا ان یقل لہ کن فیکون (یس : ۸۳) پھر ہم کو ایسا ہی ماننا چاہئے کہ قیامت کے روز سب کا ایک دم مقابلہ کرا دے گا اور جن حسرتوں میں مومن مر گئے تھے اور ان کو معلوم نہ تھا کہ ہمارے مخالفوںکا کیا حال ہوا وہ ان کو دکھلا دیا جائے گا کہ دیکھو اے راست باز بندو! یہ منکرین کا حال ہے تب ان راستبازوں کو لذت آوے گی پس خدا کو ہم مان ہی نہیں سکتے جب تک کہ اس کو صاحب مقدرت کلی نہ مان لیں پہلے اس کے کاموں کو دیکھو ہم سب کو ماننا پڑتا ہے کہ ان کا کوئی فاعل ہے پھر کیا