خدا کا کلام فرمانا اس مقام پر سائل نے کہا کہ جواب کیسے دیتا ہے حضرت اقدس نے فرمایا کہ بات کر کے بتلا دیتا ہے سائل نے کہا کہ خدا کیسے بات کرتا ہے ؟ فرمایا کہ خد اکے فرشتے کلام کرتے ہیں اکثر دفعہ خد اکے فرشتوں نے ہمارے ساتھ کلام کی ہے مکالمات الٰہیہ میں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اﷲ تعالیٰ اپنے بندے کی زبان پر کلام جاری کر رہا ہے اور وہ ایسے طاقت اور شدت سے ہوتا ہے کہ جیسے ایک فولادی میخ دھنستی جاتی ہے ایسی لطافت ہوتی ہے کہ گویا خدا کا کلام ہے۔ نماز پڑھنے کا طریق نماز پڑھو اور تدبر سے پڑھو اور ادعیہ ماثورہ کے بعد اپنی زبان میں دعائیں مانگنی مطلق حرام نہیں ہے جب گدازش ہو تو سمجھو کہ مجھے موقعہ دیا گیا ہے اس وقت کثرت سے مانگو اس قدر مانگو کہ اس نکتہ تک پہنچو کہ جس سے رقت پیدا ہو جاوے ۔یہ بات اختیاری نہیں ہوتی خدا تعالیٰ کی طرف سے ترشحات ہوتے ہیں۔اس کوچہ میں اول انسان کو تکلیف ہوتی ہے مگر ایک دفعہ چاشنی معلوم ہوگی تو پھر سمجھے گا جب اجنبیت جاتی رہے گی اور نظارہ قدرت الٰہی دیکھ لے گا تو پھر پیچھا نہ چھوڑے گا۔قاعدہ کی بات ہے کہ تجربہ میں جب ایک دفعہ ایک بات تھوڑی سی آجاوے تو تحقیقات کی طرف انسان کی طبیعت میلان کرتی ہے اصل میں سب لذات خد اتعالیٰ کی محبت میں ہیں۔ملعون لوگ (یعنی جو خد اسے دور ہیں) جو زندگی بسر کرتے ہیں وہ کیا زندگی ہے۔بادشاہ اور سلاطین کی کیا زندگیاں ہیں مثل بہائم کے ہیں۔جب انسان مومن ہوتا ہے تو خود ان سے نفرت کرتا ہے۔ صادقوں کی صحبت میں آجائو دہلی کے جلسہ مین جو لوگ بڑے شوق سے جاتے ہیں سوائے اس کے کہ وہاں بعض مسخ شدہ شکلوں کو دیکھیں اور کیا دیکھیں گے یہ لوگ ایسے دور دراز خیالات میں آکر پڑے ہیں کہ جب فرشتہ آکر جان نکالے گا تو اس وقت ان کو حسرت ہوگی۔