خوب یاد رکھے۔
اول ایک خفیف خواب جو کشف کے رنگ میں تھا مجھے دکھایا گیا کہ میں نے ایک لباس فاخرہ پہنا ہوا ہے اور چہرہ چمک رہا ہے ۔ پھر و ہ کشفی حالت وحی الہی کی طرف منتقل ہو گئی چنانچہ وہ تمام فقرات وحی الہی کے جو بعض اس کشف سے پہلے اور بعض بعد میںتھے ذیل میں لکھے جاتے ہیں اور وہ یہ ہیں
یبدی لک الرحمن شیئا۔ اتی امر اللہ فلا تستعجلو ہ بشارۃ تلقا ہا النبیون
خدا جو رحمان ہے تیری سچائی ظاہر کرنے کے لئے کچھ ظہور میں لائے گا خدا کا امر آرہا ہے تم جلدی نہ کرو یہ ایک خوشخبری ہے جو نبیوں کو دی جاتی ہے ۔
صبح پانچ بجے کا وقت تھا یکم جنوری ۱۹۰۳ء و یکم شوال ۱۳۲۰ھ روز عید جب میرے خدا نے مجھے یہ خوشخبری دی۔اس سے پہلے ۲۵ دسمبر ۱۹۰۲ء کو خدا تعالیٰ کی طرف سے ایک اور وحی ہوئی تھی جو میری طرف سے حکایت تھی اور وہ یہ ہے :-
انی صادق صادق وسیشھد اﷲ لی
ترجمہ :-
میں صادق ہوں میں صادق ہوں عنقریب خدا تعالیٰ میری گواہی دے گا۔
یہ پیشگوئیاں باواز بلند پکار رہی ہیں کہ خدا تعالیٰ کی طرف سے کوئی ایسا امر میری تائید میں ظاہر ہونے والا ہے جس سے میری سچائی ظاہر ہو گی اور ایک وجاہت اور قبولیت ظہور میں آئے گی۔اور وہ خدا تعالیٰ کا نشان ہوگا تا دشمنوں کو شرمندہ کرے اور میری وجاہت اور عزت اور سچائی کی نشانیاں دنیا میں پھیلا دے۔
نوٹ :- چونکہ ہمارے ملک میں یہ رسم ہے کہ عید کے دن صبح ہوتے ہی ایک دوسرے کو ہدیہ بھیجا کرتے ہیں سو میرے خدا وند نے سب سے پہلے یعنی قبل از صبح پانچ بجے مجھے اس عظیم الشان پیشگوئی کا ہدیہ بھیج دیا ہے۔اس ہدیہ پر ہم شکر کرتے ہیں اور ناظرین کو یہ بھی خوشخبری دیتے ہیں کہ ہم عنقریب ان نشانوں کے متعلق بھی ایک اشتہار شائع کریں گے جو اخیر دسمبر ۱۹۰۲ء تک گذشتہ