ایمان تو ایک چولہ بدل کر دو سرا اسے پہنا دیتا ہے اور اسے ایک فوق العادت طاکت دی جاتی ہے کوئی فلاسفر نہیں گذرا کہ جسے یہ طاقت ملی ہو۔افلاطوں وغیرہ بھی اس سے بے نصیب رہے پاکیزگی کی وراثت بجز انبیاء کے نہیں ئئی اور فلسفیوں وغیرہ میں بجز تکبر کے اور کچھ نہیں ہوتا۔ دنیا کی مصنوعات میں زیادہ تر مشغول ہونے سے دین کے پہلومیں ضرور کمزوری ہواہے سچی بات یہی ہے کہ انسان لمبی صحبت میں رہے چند ایک نمونے جب اسے مل جاتے ہیں تو پھر ٹھیک ہوجاتا ہے۔ خوابوں کی تعبیر خواب میں نماز پڑھنے اور شیرینی کھانے کی تعبیر میں حضرت اقدس نے فرمایا کہ خدا تعالیٰ کسی وقت چاہے گا تو نماز میں حلاوت عطا کرے گا تبت یداابی لھب وتب خواب میں پڑھنے پر فرمایا کہ کسی دشمن پر فتح ہوگی خوابوں کی تعبیر ہر ایک کے حال کے مطابق ہوتی ہے فرمایا :- خوابوں کی تعبیر ہر ایک کے حال کے موافق مختلف ہوا کرتی ہے ایک دفعہ ابن سیرین کے پاس ایک شخص آیا اور بیان کیا کہ میں نے خواب میں دیکھا کہ میں ایک کوڑے کے ڈھیر پر ننگا کھڑا ہوں۔ابن سیرین نے کہا کہ اگر کوئی اور شخص کافر یا فاسق اس خواب کو بیان کرتا تو میں اس کی تعبیر اور بیان کرتا۔مگر تو اس تعبیر کے لائق نہیں ہے اس لئے سن کہ کوڑے اور کھاد سے مراد تو دنیا ہے جس میں تو موجود زندہ ہے اور ننگے ہونے سے مراد یہ ہے کہ تیرے صفات حسنہ سب لوگوں پر کھلے ہیں کیونکہ ننگا ہونے سے انسان کا سب ظاہر ہوجاتا ہے اسی طرح لگو تیری خوبیاں دیکھ رہے ہیںن تو مطلب اس سے یہ ہے کہ صالح آدمی کے خواب کی تعبیر اور ہوتی ہے اور شقی کی اور۔ پیدائش کے اَسرار پھر اس کے بعد روح کا زکر چلا اور ایک شخص نے اس کے متعلق سوال کیا تو حضور ؑ نے فرمایا کہ جس شئے نے پیدا ہونا ہوتا ہے تو روح کی استعداد اس شئے میں ساتھ ساتھ چلی آتی ہے۔