رہے۔آپ نے فرمایا کہ اگر تو یہ نیت کر لیتا کہ اذان کی آواز سنائی دے تو ہوا بھی ٹھنڈی آتی رہتی اور ثواب بھی ملتا۔
سفر سے پہلے استخارہ اور اس کا طریق
پھر حضرت اقدس نے فرمایا کہ :-
آپ استخارہ کر لیں۔استخارہ اہل اسلام مریں بجائے مہورت کے ہے چونکہ ہندو شرک وغیرہ کے مرتکب ہو کر شگن وغیرہ کرتے ہیں اس لیء اہل اسلام نے ان کو منع کر کے استخارہ رکھا۔اس کا طریق یہ ہے کہ انسان دو نفل پڑھے۔اول رکعت میں سورۃ
قل یایھا الکفرون (الکافرون : ۲ تا ۷)
پفر لے اور دوسری میں
قل ھواﷲ (الاخلاص : ۲ تا ۵)
التحیات میں یہ دعا کرے۔
’’یا الٰہی میں تیرے علم کے ذریعہ سے خیر طلب کرتا ہوں اور تیری قدرت سے قدرت مانگتا ہوں کیونکہ تجھی کو سب قدرت ہے مجھے کوئی قدرت نہیں اور تجھے ہی سب علم ہے مجھے کوئی علم نہیں اور تو ہی چھپی باتوں کا جاننے والا ہے الٰہی اگر تو جانتا ہے کہ یہ امر میرے حق میںبہتر ہے بلحاظ دین اور دنیا کے تو تو اسے میرے لئے مقدر کر دے اور آسان کر دے اور اس میں برکت دے اور اگر تو جانتا ہے کہ یہ امرمیرے لئے دین اور دنیا میں شر ہے تو تومجھ کو اس سے باز رکھ‘‘۔
اور اگر وہ امر اس کے لئے بہتر ہوگا تو خد اتعالیٰ اس کے لئے اس کے دل کو کھول دے گا ورنہ طبیعت میں قبض ہو جائے گی۔یہ دل بھی عجیب شئے ہے جیسے ہاتھوں پر انسان کا تصرف ہوتا ہے کہ جب چاہے حرکت دے۔دل اس طرح اختیار میں نہیں ہوتا۔اس پر اﷲ تعالیٰ کا تصرف ہے۔ایک وقت میں ایک بات کی خواہش کرتا ہے پھر تھوڑی دیر کے بعد اسے نہیں چاہتا ۔ہوائیں اندر سے ہی اﷲ تعالیٰ کی طرف سے چلتی ہیں۔؎ٰ
ایک حق جُو پنڈت سے مکالمہ
دو تین روز سے لاہور کے ایک معزز اور قدیمی رجیس خاندان کے ایک پنڈت صاحب دارالامان میں تشریف لائے ہوئے تھے حضرت اقدس کی زیارت اور آپ س یاستفادہ ان کا منشاء تھا۔۲۶ دسمبر کی شام کو حضرت مسیح موعود ؑ سے ان کا جو مکالمہ ہوا اسے ہم ذیل میں درج