۱۰؍دسمبر ۱۹۰۲ء بروز چہار شنبہ
(مابین مغرب و عشاء)
حالات کے مطابق دعا کے الفاظ میں تبدیلی
میرناصر نواب صاحب نے حضرت اقدس سے دریافت کیا کہ یہ دعا
رب کل شیء خادمک
والی جو الہام ہوئی ہے اگر اس میں بجائے واحد متکلم کے جمع متکلم کا صیغہ پڑھ کر دوسروں کو بھی ساتھ ملا لیا جائے تو حرج تو نہیں ؟حضرت اقدس نے فرمایا -
کوئی حرج نہیں ہے۔ ۲؎
۱۱؍دسمبر ۱۹۰۲ء بروز پنجشنبہ
بدن تکلیف اُٹھانے کیلئے ہے
بکثرت مضمون نویسی اور کاپی وغیرہ دیکھنے میں جو تکلیف انسان کو ہوتی ہے اس کو مد نظر رکھ کر ایک خادم نے (ظہر کے وقت) اس تکلیف میں حضور کے ساتھ اظہار ہمدردی کیا۔جس پر حضرت اقدس نے فرمایا کہ :-
بدن تو تکلیف کے واسطے ہے۔اور کس لئے ہے۔
مِصری اخبار اَلِلّوِاء کا جواب
بعد ازیں فرمایا کہ :-
اللواء کے متعلق مضمون لکھ رہا ہوں نیچے فارسی ترجمہ بھی کر دیا ہے تا کہ اس کی اشاعت اتماماللحجۃ بخارا۔سمر قند وغیرہ ممالک میں بھی ہو جائے۔
پھر حضور فرمانے لگے کہ میں وہ مضمون لا کر بطور نمونہ سناتا ہوں چنانچہ آپ اندر گھر میں تشریف لے گئے اور مضمون لا کر اس کا عربی مسودہ اور فارسی ترجمہ سناتے رہے۔فرمایا کہ :-
اس مضمون کو میں نے تین طرح تقسیم کیا ہے۔اول۔اجمال رکھا ہے۔دوم۔تفصیل کی