دعا القا کی گئی:- رب کل شیء خادمک رب فاحفظنی وانصرنی وارحمنی اور میرے دل میں ڈالا گیا کہ یہ اسم اعظم ہے اور یہ وہ کلمات ہیں کہ جو اسے پڑھے گا ہر ایک آفت سے اسے نجات ہو گی۔ ایک آریہ میرے پاس دوا لینے آیا کرتا ہے۔میں اسے یہ خواب سنائی تو اس نے کہا کہ مجھے بھی لکھ دو۔میں نے لکھ دیا اور اس نے یاد کر لیا۔ ایک اور رئویا اس خواب کے بعد پھر کیا دیکھتا ہوں کہ ایک گھوڑے کا سوار ملا۔جب میں گھر کے قریب آیا تو ایک شخص نے میرے ہاتھ پر پیسے رکھے ہیں۔میں نے خیال کیا کہ اس میں دونی چونی بھی ہوگی۔آگے آیا تو دیکھا کہ فجو (فضل نشاں )کشمیری عورت بیٹھی ہے۔پھر جب مسجد میں گیا تو دیکھا کہ ہزارہا آدمی بیٹھے ہیں اور کپڑے سب کے پرانے معلوم ہوتے ہیں۔مسجد میں اور آگے بڑھا تو دیکھا کہ ایک جنازہ رکھا ہوا ہے اس کی بڑی سے چارپائی ہے یہ معلوم نہیں کہ کس کا جنازہ ہے۔ مغرب کی نماز پڑھ کر حضرت اقدس تشریف لے گئے اور کوئی ایک گھنٹہ بعد مسجد میں تشریف لائے فرمایا کہ آج جو خواب میں الہام سے کلمات بتلائے گئے ہیں۔میں نے ارادہ کیا ہے کہ ان کو نماز میں دعا کے طور پر پڑھا جائے اور میں نے خود تو پڑھنے شروع کر دیئے ہیں۔ سُوئِ ظَنّ کرنا اچھا نہیں بدظنی پر آپ نے فرمایا کہ :- دوسرے کے باطن میں ہم تصرف نہیں کر سکتے اور اس طرح کا تصرف کرنا گناہ ہے۔انسان ایک آدمی کو بدخیال کرتا ہے اور پھر آپ اس سے بدتر ہو جاتا ہے۔کتابوں میں میں نے ایک قصہ پڑھا ہے کہ ایک بزرگ اہل اﷲ تھے انہوں نے ایک دفعہ عہد کیا کہ میں اپنے آپ کو کسی سے اچھا نہ سمجھوں گا ایک دفعہ ایک دریا کے کنارے پہنچے (دیکھا) کہ ایک شخص ایک جوان عورت کے ساتھ کنارے پر بیٹھا روٹیاں کھا رہا ہے اور ایک بوتل پاس ہے اس میں سے گلاس بھر بھر کر پی رہا ہے ا ن کو دور سے دیکھ کر اس نے کہا کہ میں نے عہد تو کیا ہے کہ اپنے کو کسی سے اچھا نہ خیال