۵؍دسمبر ۱۹۰۲ء بروز جمعہ
بعد از نماز مغرب
ایک احمدی کا اخلاص
مدراس میں ایک مخلص حضرت اقدس کے غیبہ عاشق ہیں۔ایک کذاب نے ان کو خبر سنائی کہ قادیان میں طاعون ہے حالانکہ مرزا صاحب نے کہا تھا کہ طاعون وہاں نہ آئے گی۔ان کے ایمان نے اس شنید پر یہ تقاضا کیا کہ ایک تار حضرت اقدس کی خدمت میں روانہ کیا جو اس مجلس میں پڑھ کر سنایا گیا۔اس میں درج تھا کہ اس خبر کے سننے سے میرے ایمان میں ترقی ہوئی ہے اور قادیان میں طاعون اس لئے آئی ہیکہ خدا تعالیٰ سچے مومنوں اور دوسرے لوگوں میں تمیز کر کے دکھلانا چاہتا ہے اور جو جو خبریں ان کو غلط پہنچی ہیں۔ہر ایک ان کی زیادت ایمان کا باعث ہوئی ہیں حضرت اقدس نے ان کے اخلاص کی تعریف فرمائی اور فرمایا کہ:-
ان کو اصل واقعات سے اطلاع دے کر اس شخص کا کذاب ہونا جتلا دیا جائے۔؎ٰ
۷؍دسمبر ۱۹۰۲ء بروز یکشنبہ
اِسمِ اعظم
ظہر کے وقت تشریف لا کر حضرت اقدس نے بیان فرمای کہ :-
رات کو میری ایسی حالت تھی کہ اگر خد اتعالیٰ کی وحی نہ ہوتی تو میرے اس خیال میں کوئی شک نہ تھا کہ میرا آخری وقت ہے۔ایسی حالت میں میری آنکھ لگ گئی تو کیا دیکھتا ہوں کہ ایک جگہ پر میں ہوں اور وہ کوچہ سر بستہ سا معلوم ہوتا ہے کہ تین بھینسے آئے ہیں۔ایک ان میں سے میری طرف آیا تو میں نے اسے مار کر ہٹا دیا۔پھر دوسرا آیا تو اسے بھی ہٹا دیا۔پھر تیسرا آیا ارو وہ ایسا پرزور معلوم ہوتا تھا کہ میں نے خیال کیا کہ اب اس سے مفر نہیں ہے خدا تعالیٰ کی قدرت کہ مجھے اندیشہ ہوا تو اس نے اپنا منہ ایک طرف پھیر لیا میں نے اس وقت غنیمت سمجھا کہ اس کے ساتھ رگڑ کر نکل جائوں میں وہاں سے بھاگا اور بھاگتے ہوئے خیال آیا کہ وہ بھی میرے پیچھے بھاگے گا۔مگر میں نے پھر کر نہ دیکھا اس وقت خواب میں خدا تعالیٰ کی طرف سے میرے دل پر مندرجہ ذیل