جماعت کی ترقّی اس کے بعد جماعت کی ترقی کا ذکر ہوا کہ :- یہ ایک عظیم الشان امر ہے جو کہ اﷲ تعالیٰ نے ان تین سالوں میں طاہر کیا ہے۔ان تین سالوں سے پیشتر ہماری جماعت صرف کئے سو تھی اور اب ان تین سالوں میں ایک لاکھ سے زیادہ ہو گئے باوجود یکہ ہر طرف سے مزاحمت ہوتی رہی مخالفت میں کوئی فرق نہیں رکھا۔اور ناخنوں تک زور لگایا۔؎ٰ ۲۹؍نومبر ۱۹۰۲ء بروز شنبہ (بوقت سیر) ٹیکہ طاعون کے منفی نتائج آٹھ بجے کے قریب حضرت اقدس تشریف لائے اور احباب کے ہمراہ سیر کو چلے۔گذشتہ شب سول ملٹری گزٹ اور پایونیئر کے حوالہ سے ٹیکہ طاعون کے خطرناک نتائج جو حضرت اقدس کو سنائے گئے تھے کہ ملکوال میں انیس موتیں ٹیکہ لگنے کے باوجود ہوئیں۔اس پر فرمایا کہ یہ بھی خدا تعالیٰ کی کتنی رحمت ہے ہمارے کشتی نوح میں صاف لکھا ہوا ہے کہ اگر آسمانی تیکہ کے علاوہ اور اس کے مقابلہ پر کسی اور طرح سے زیادہ فائدہ ہو سکتا ہے تو ہامرا دعویٰ جھوٹا۔ اس ٹیکہ کے انتظام پر گورنمنٹ کا لاکھوں روپیہ صرف ہوتاہے (مگر نتیجہ طاہر ہے۔) اس میں بھی خدا تعالیٰ کی حکمت ہے کہ ہماری کشتی نوح پر بڑے بڑے متعصّب اخباروں نے حتی کہ مصر کے اَلِلّواء نے بھی مخالفت میں مضمون درج کیا گیا ان کی روسیاہی ہوئی یا نہیں؟ حق کا رعب ایسا ہوتا ہے کہ منہ بند ہو جاتے ہیں اب دیکھیں کہ اَللِّواج کیا لکھے گا اور اب بھی شرمندہ ہو گا یا نہیں؟ ایک دو دن اور ٹھہر جائیں اور دیکھ لیں۔ذرا طبیعت ٹھیک ہو جائے تو ان موتوں کے مفصل حالات دریافت کر کے پھر اَللِّواء کو پیش کئے جائیں یہ اس لئے ایک بڑا تازیانہ ہوگا یہ اﷲ تعالیٰ کی طاقتیں ہیں اور اسی کا کام ہے۔