میں لکھا تھا کہ یہ بیان غلط ہے کہ اعجاز احمدی پانچ دن میں تیار ہوئی بلکہ اس کا مسودہ ایک عرصہ سے تیار ہو رہا تھا۔صرف مُدّکے واقعات کا تھوڑا سا مضمون ان ایام میں بنالیا ہے۔اس سفید جھوٹ پر حضرت تبسم فرماتے رہے اور تعجب کرتے رہے کہ ان لوگوں کو اس قدر جھوٹ پر جھوٹ کی کس طرح جرأت ہوتی ہے پھر فرمایا کہ :-
ہر ایک بات کے واسطے فیصلہ ہوتا ہے جب تک خدا تعالیٰ ان لوگوں پر اول سبقت نہ کرے ہم بھی نہیں کرتے۔
صداقت کے دلائل کی بنیاد
اس کے بعد حضرت اقدس نے ارادہ ظاہر فرمایا کہ :-
اگر طبیعت درست ہو جائے تو نزول مسیح کو مکمل کر کے ایک رسالہ بزبان فارسی تحریر کیا جائے جس میں دلائل کی بنیاد تین چیرزوں پر رکھی جائے جن کو ہر ایک نبی پیش کرتا رہا ہے اور اول نصوص۔ دوسرے معجزات۔تیسرے عقل۔
عادت ایک زنگ ہے
پھر فرمایا :-
مشکل یہ ہے کہ عادت بھی ایک زنگ ہے جب دل پر بیٹھ جائے تو ہزارہا دلائل ہوں ان کا کوئی اثر نہیں ہوتا جیسے ایک ہندو کے دل میں گنگا کی جو عظمت بیٹھی ہے اس سے دلائل پوچھو تو کچھ نہ دے گا صرف عادت کے طور پر اس کی بزرگی ہی مانتا جائے گا۔اسی طرح نزول مسیح کے بارے میں ان لوگوں کی عادت ہو گئی ہے کہ وہ یہی مانتے ہیں کہ اسی جسم کے ساتھ آسمان سے آئے گا۔یہ مرض بھی دق کی طرح لگا ہے لیکن میں اس پر خوش ہوں کہ میرا خدا ہر ایک شئے پر قادر ہے۔وہ اس مرض کے دفعیہ کے ہزارہا سامان پیدا کرے گا۔
جمعہ کی تعطیل
جمعہ کی تعطیل کے لئے ایک میموریل دربار دہلی کی تقریب پر گورنمنٹ ہند کی خدمت میں پیش کرنے کی تجویز حضرت اقدس نے کی ہے جو کہ عنقریب شائع ہوگا۔