کے وقت قادیان پہنچے اور اگلے روز انہوں نے کیمپ میں حاضر ہونا تھا۔
ان کے اس اخلاص اور محبت پر فرمایا کہ
باوجود یکہ فوجی نوکر ہیں مگر خدا تعالیٰ نے دین کی محبت دل میں ڈال دی ہے صدق اور اخلاص لے کر آئے ہیں خدا تعالیٰ ہر ایک کو یہ نصیب کرے۔
سردرد کا علاج
ایک صاحب نے عرض کی کہ میرے سر میں درد رہتا ہے گرمی کے وقت سخت تکلیف رہتی ہے دعا فرمائی جائے۔حضرت اقدس نے فرمایا علاج بھی کیا ہے؟ اس نے عرض کی ہاں کیا ہے مگر فائدہ نہین ہوا۔فرمایا کہ
ہڈیوں کا شور بہ پیا کرو۔ہڈیاں ایسی لیں جن میں کچھ گوشت چمٹا ہوا ہو ان کو ابال کر شوربہ ٹھنڈا کرو کہ چربی جم جائے ۔اس چربی کو نکال دو۔باریک رومال پانی میں تر کر کے شوربہ اس میں چھانو کہ چربی اس میں لگ جائے اور خالص شوربہ رہ جائے وہ پیا کرو ہم دعا بھی کریں گے۔
صبر بھی ایک عبادت ہے
پھر اس شخص نے عرض کی کہ میرے گائوں میں ایک مولوی جو مدرسہ میں ملازم ہے سخت مخالف ہے اور مجھے بہت تکلیف دیتا ہے حضور دعا کریں کہ خد اتعالیٰ اس کی تبدیلی وہاں سے کر دے۔حضرت اقدس نے اس موقعہ پر تبسم فرمایا اور پھر اسے اس طرح سمجھایا کہ
اس جماعت میں جب داخل ہوئے ہو تو اس کی تعلیم پر عمل کرو۔اگر تکلیف نہ پہنچیں تو پھر ثواب کیونکر ہو۔پیغبر خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ میں تیرہ (۱۳) برس دکھ اٹھائے تم لوگوں کو اس زمانے کی تکالیف کی خبر نہیں اور نہ وہ تم کو پہنچیں ہیں مگر آپ نے صحابہؓ کو صبر ہی کی تعلیم دی۔آخر کار سب دشمن فنا ہو گئے۔ایک زمانہ قریب ہے کہ تم دیکھو گے کہ یہ شریر لوگ بھی نظر نہ آئیں گے۔اﷲ تعالیٰ نے ارادہ کیا ہے کہ اس پاک جماعت کو ثنیا میں پھیلائے۔اب اس وقت یہ لوگ تمہیں تھوڑے دیکھ کر دکھ دیتے ہیں مگر جب یہ جماعت کثیر ہو جائے گی تو یہ سب خود ہی چپ ہو جائیں گے۔اگر خدا تعالیٰ چاہتا تو یہ لوگ دکھ نہ دیتے اور دکھ دینے والے پیدا نہ ہوتے مگر خدا تعالیٰ ان کے ذریعہ سے صبر کی تعلیم دینا چاہتا ہے۔تھوڑی مدت صبر کے بعد دیکھو گے کہ کچھ بھی نہیں ہے جو شخص دکھ دیتا ہے یا تو توبہ کر لیتا ہے یا فنا ہو جاتا ہے۔کئی خط اس طرح کے آتے ہیں