ہی ماعً درد ٹھہر گیا ارو پھر نہیں ہوا غرضیکہ لگو اعتراض کے واسطے دوڑتے ہیں حقیقت کے واسطے نہیں دوڑتے اور نہ اسے دیکھتے ہیں۔اعتراض کی صورت کوئی نظر آجائے تو اس کے واسطے عید ہو جاتی ہے ہم نے کشتی نوح میں کہاں لکھا ہے کہ دوائیں لغو محض ہیں۔ٹیکہ نہ کروانے کی صاف وجہ لکھی ہے کہ چونکہ ہمیں آسمانی ٹیکہ لگایا گیا ہے جو کہ ایک نشان ہے اس لئے اس مادی علاج کو خدا تعالیٰ کے نشان میں مشترک کر کے ہم شرک کے مرتکب ہونا نہین چاہتے حقائق اپنے اپنے محل پر ہی چسپاں ہوسکتے ہیں دیکھئے روزہ کیسے خدا تعالیٰ کی رضا اور ثواب کا موجب ہے لیکن اگر کوئی عید کے دن روزہ رکھے تو کیا وہ ثواب کا مستحق ہو گا یا کسی عذاب کا؟ ان لوگوں نے ہمارے متعلق ذرا سوچ سے کام نہیں لیا اگر تقویٰ اور نیک نیتی سے کام لیتے اور سوچتے تو اتنا غوغا نہ کرتے بلکہ ان کو حق سمجھ آجاتا اور وہ ہلاک نہ ہوتے خدا تعالیٰ نیک نیت کو ضائع نہیں کرتا۔ مضع مُدّ میں میاں محمد یوسف صاحب کا بائیکاٹ حضرت اقدس کی خدمت میں کسی نے عرض کیا کہ موضع مد میں محمد یوسف صاحب کا پانی بند کرنے اور تعلقات لین دین‘گفتگو‘سلام پیام سب ترک کرنے کی تحریک جاری ہے اس لئے ان کے گھرانے کو سخت تکلیف ہے فرمایا کہ :- خدا تعالیٰ آسمان پر دیکھتا ہے ان کو اس کا اجر دے گا اور تکلیف دینے والوں کو سزا د ے گا یونہی ان کو چھوڑتا نہیں۔ جنّات جنات کے وجود اور ان کی معرفت اشیاء منگوانے اور کھانے کا سوال ہوا حضرت اقدس ؑ نے فرمایا کہ: اس پر ہمارا ایمان ہے۔عرفان نہیں نیز جنات کی ہمیں اپنی عبادت‘معاشرت‘تمدن‘اور سیاست وغیرہ امور میں ضرورت ہی کیا ہے۔ خدا تعالیٰ پر ہی بھروسہ کریں رسوﷲ اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا عمدہ فرمایا ہے من حسن اسلام المرء ترکہ ما لا یعنیہ انسانی عمر بہت تھوڑی ہے سفر بڑا کڑا اور لمبا ہے اس واسطے زادراہ لینے کی تیاری کرنی