جماعت کی میتیں وہاں دفن کیا کریں تو کہا گیا کہ اس کا نام بہشتی مقبرہ ہے جو اس میں دفن ہوگا بہشتی ہوگا۔
پھر اس کے بعد کیا دیکھتا ہوں کہ کشمیر میں کسر صلیب کے لئے یہ سامان ہوا ہے کہ کچھ پرانی انجیلیں وہاں سے نکلی ہیں میں نے تجویز کی کہ کچھ آدمی وہاں جائیں اور وہ انجہیلیں لائیں تو ایک کتاب ان پر لکھی جائے۔یہ سن کر مولوی مبارک علی صاحب تیار ہوئے کہ میں جاتا ہوں۔مگر اس مقبرہ بہشتی میں میرے لئے جگہ رکھی جائے میں نے کہا کہ خلیفہ نورالدین کی بھی ساتھ بھیج دو۔
یہ خواب حضرت اقدس نے سنایا اور فرمایا کہ
اس سے پیشتر میں نے تجویز کی تھی کہ ہماری جماعت کی میتوں کے لئے ایک الگ قبرستان یہاں ہو سو خد اتعالیٰ نے آج اس کی تائید کر دی اور انجیل کے معنے بشارت کے ہیں معلوم ہوتا ہے کہ خدا تعالیٰ نے ارادہ کیا ہے کہ وہاں سے کوئی بڑی بشارت ظاہر کرے اور جو شخص وہ کام کر کے لائے گا وہ قطعی بہشتی ہوگا۔
(بوقت ظہر و عصر)
ایک نشان
چند ایک احباب مع مولوی عبد الستار صاحب جو آج تشریف لائے تھے ان سے حضور نے ملاقات فرامئی ان کے تحفے تحائف لے کر جو انہوں نے حضرت اقدس کی خدمت میں بطور نذرانہ پیش کئے تھے فرمایا کہ
ان کا آنا بھی ایک نشان ہے اور اس الہام
یا تیک من کل فج عمیق
کو پورا کرتا ہے۔
کشمیر میں قبرِ مسیحؑ
مغرب کی نماز باجماعت ادا کر کے حضرت اقدس حسب معمول مسجد کے شمال مغربی کونہ میں بیٹھ گئے اور فجر کی خواب پر حضرت اقدس اور اصحاب کبار تذکرہ کرتے رہے۔؎ٰحضور نے فرمایا کہ کشمیر میں مسیح کی قبر کا معلوم ہونے سے بہت قریب ہی فیصلہ ہو جاتا ہے اور سب جھگڑے طے