رسول اللہ ظاہر کرنا آپ کی کس درجہ کی شوکت جرات اور استقامت کو بتاتا ہے۔میں سچ کہتا ہون کہ انسان جب تک اس کوچہ میں داخل نہ ہو اسے لذت ہی نہیں آتی۔یہ ایک ایسی لذت ہے جس کی طرف خدا تعالیٰ ہر مومن کو بلاتا ہے۔جس طرح اور لذتوں کا مزا چکھتے ہو اس کا بھی مزا چکھو اور تلاش کرنے والے پا لیت ہیں۔ اس طرف سے اگر تکاہل اور تساہل ہو گا تو ادھر سے بھی حرکت نہ ہو گی۔ادھر سے مجاہدہ ہو گا تو ادھر سے بھی حرکت ہو گی۔مجاہدہ ایک ایسی شے ہے کہ اس کے بدوں انسان کسی ترقی کے بلند مقام کو نہیں پا سکتا۔خدا تعالیٰ نے قرآن شریف میں فرمایا ہے والذین جا ھدو فینا لنہدینہم سبلنا(العنکبوت:۷۰)جو لوگ ہم میں ہو کر مجاہدہ کرتے ہیں ہم ان پر اپنی راہیں کھولتے ہیں ۔غرض مجاہدہ کرو اور خدا میں ہو کر کرو تا کہ خدا کی راہیں تم پر کھلیں اور ان راہوں پر چل کر تم اس لذت کوحاصل کر سکو جو خدا میں ملتی ہے ۔اس مقام پر مصائب اور مشکلات کی کچھ حقیقت نہیں رہتی۔یہ وہ مقام ہے جس کو قرآن شریف کی اصطلاح میں شہید کہتے ہیں۔ شہادت کی حقیقت لوگوں نے شہید کے صرف یہی معنی سمجھ رکھے ہیں کہ کسی کافر غیر مسلم کے ساتھ جنگ کی اور اس میں مارے گئے،تو بس شہید ہو گئے۔اگر اتنے ہی معنی شہید کے لئے جاویں، تو پھر مخالفوں کو بہت بڑی گنجائش اعتراض کی رہتی ہے اورغالباً یہی وجہ ہے کہ عیسائیوں اور آریوں نے اسلام کو تلوار کے ذریعہ سے پھیلانے والا مذہب قرار دیاہے؛اگرچہ ان لوگوںکو سخت نادانی ہے کہ وہ بدوں دریافت کیے اصل منشا کے اعتراض کر دیتے ہیں۔مگر ہم کو ان مولویوں پر بھی افسوس ہے،جنہوںنے قرآن شریف کے حقائق کو پیش نہیں کیا اور خیالی اور تفسیری اور مصنوعی قصے بیان کر کے اسلام کے پاک اور خوشنما چہرہ پر ایک پردہ ڈال دیا ہے۔مگر خدا تعالیٰ جو خود اسلام کا محافظ اور ناصر ہے وہ اب چاہتا ہے کہ اسلام کا پاک اور درخشاں چہرہ دکھایا جاوے؛چنانچہ یہ سلسلہ جو اس نے اپنے ہاتھ سے قائم کیا ہے ۔اس سے صاف معلوم ہوتا ہے کہ الٰہی نصرت کا وقت آپہنچا اور اسلام کی عزت اور جلال کے دن آگئے،کیانکہ خدا تعالیٰ کی تائیدیں اور نصرتیں جو ہمارے شامل حال ہیں،یہ آج کسی مذہب کے پیرا کار کو نصیب نہیں اور ہم دعویٰ سے کہتے ہیں کہ کیا کوئی اہل مذہب ہے جو اسلام کے سوا اپنے مذہب کی حقانیت پر تائیدی اور سماوی نشان پیش کر سکے۔خدا تعالیٰ نے یہ جو سلسلہ قائم کیا ہے یہ اس کی حفاظت کے موافق ہے جو اس نے انا نحن نزلنا الذکر وانا لہ لحافظون(الحجر:۱۰)میں کیا ہے۔ میرا مطلب یہ تھا کہ شہید کے معنی صرف یہی نہیں کہ غیر مسلم کے ساتھ جنگ کر کے مر جانے والا شہید