پر نگاہ کی جائے کہ آپ کیا فرماتے ہیں] مسٹر فضل:قبر کے متعلق کوئی تاریخی ثبوت ملا ہے؟ حضرت اقدس نے فرمایاکہ: گیارہ سو برس کی کتاب موجود ہے۔خود عیسائیوں میں اس کا گرجا موجود ہے۔وہاں میلہ ہوتا ہے اور ابھی آپ تاریخی ثبوت ہی پوچھتے ہیں یہ کیا ہے؟یہ تاریخی ثبوت نہیں تو اور کیا ہے؟اور یہ بھی فرمایا کہ: تم لوگ کچھ نہیں سمجھتے۔صرف دھوکا دیناچاہتے ہو۔میں ہر انسان کو نصیحت کرتا ہوں کہ وہ پاک دل بنے۔ریا کاری اور تعصب سے اپنے دل کو صاف کرے اور جہاں سے صداقت اور حکمت کی بات ملے ،اس کو نہایت فراخدلی کے ساتھ قبول کرے۔میں ہر وقت سننے کوتیار ہوں۔اگر آپ صفائی کے ساتھ جواب دیں کے مسیح کے اس حواری کو اس وجہ سے شہزادی نبی کہتے ہیں،اور اگر آپ کوئی جواب نہ دیں اور جواب ہے بھی نہیں اور صرف اعتقادی طور پر بتائیں کہ ہم ایسا مانتے ہیں ،تو یہ ایسی بات ہے جیسے کسی ہندو سے پوچھیں کہ تم جو کہتے ہو کہ گنگا مہادیو کہ جٹوںسے نکلتی ہے یا س میں ست ہے اور اس کے جواب میں صرف یہی کہے کہ میں اس کے دلائل تو نہیں دے سکتا ،مگر ضرور مانتاہوں کہ اس میں ست ہے ،تو یہ معقول بات نہ ہوگی۔غرض میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ میں نے نہ اعتقاد کے طور پر بلکہ تحقیقات سے ثابت کر لیا ہے کہ یہ قبر واقعی حضرت مسیح کی ہے۔واقعات اس کی تصدیق کرتے ہیں ،تاریخ اس کی شہادت دیتی ہے۔جرمنی میں ایسے مسیحی بھی ہیںجو اس بات کے قائل ہیں کہ حضرت مسیح صلیب پر نہیں مرے۔یہ بات بہت صاف ہے اور غور کرنے کے بعد اس میں کوئی شبہ نہیں رہتا۔ انسان کا فرض سوال:آپ کی سمجھ میں عیسائیوں کا فرض کیا ہے؟ جواب:ہر ایک انسان کا فرض یہ ہونا چاہیے کہ حق کی تلاش کرے اور حق جہاں اسے ملے اس کو فوراً لے لے،عیسائیوں کی کوئی خصوصیت نہیں ہے۔؎۱