انسان کیا ہر آنے والے انسان کو دکھا دے۔مگر ایک اور ہو جو کہے کہ نہیں ،دو نہیں پچاس آنکھیں ہوتی ہیں ،لیکن وہ کسی کی پچاس آنکھیں دکھاوے نہیں۔تو کون صرف اس کے کہنے پر ہی مان لے گا۔جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ مسیح کی آمد ثانی ایلیا کے رنگ میں نہیں ہے۔اس کی مثال اس آدمی کی سی ہے جو پچاس آنکھیں بتاتا ہے۔سچی بات یہ ہے کہ مسیح کی آمد ثانی ایلیا ہی کے رنگ میں ہے۔میں یہ بھی کہنا چاہتا ہوں کہ میں تناسخ کے مسئلہ کو نہیں مانتا ۔میرا آنا ایلیاکے رنگ پر ہے۔خدا نے مجھے مسیح کے رنگ پر بھیجا ہے اور اصلاح اخلاق کے لئے بھیجا ہے۔
اسلام تلوار کے زور سے نہیں پھیلا
نا فہم مخالف یہ کہتے ہیں کہ جہاد کے ذریعہ سے اسلام پھیلایا جاتا ہے۔مگر میں کہتا ہوں کہ یہ صحیح نہیں ہے۔
اسلام کی کامل تعلیم خود اس کی اشاعت کا موجب ہے۔نفس اسلام کے لئے ہر گز کسی تلوار یا بندوق کی ضرورت نہیں ہے ۔اسلام کی گزشتہ لڑائیاں صرف دفع کے لئے تھیں۔انہوں نے غلطی یاسخت غلطی کھائی ہے جو یہ کہتے ہیں کہ جبراً مسلمان بنانے کے واسطے تھیں۔غرض میرا ایمان ہے کہ اسلام تلوار کے ذریعہ سے نہیں پھیلایا جاتا بلکہ اس کی تعلیم جو اپنے اندر ایک اعجازی نشان رکھتی ہے خود دلوں کو اپنی طرف کھینچ رہی ہے۔چنانچہ جن لوگوں نے میری کتابوں کو پڑھا ہے اور میری کاروائی کو دیکھا ہے وہ سمجھ سکتے ہیں کہ یہ ساری کاروائی مسیح کے رنگ میں ہے۔مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں اخلاقی قوتوں کی رہنمائی کروں۔چونکہ یہ سارا سلسلہ اور کاروائی مسیحی رنگ اپنے اندر رکھتی ہے۔اس لیے اللہ تعالیٰ نے میرا نام مسیح موعود ؑ رکھا ہے۔
مسیح موعود آگیا اور وہ میں ہوں
اب جبکہ میں نے اس حد تک بات کو پہنچایا ہے،تو میں جانتا ہوں کہ مسیحی بھی میرے مخالف ہوں گے۔لیکن میں کب
کسی مخالفت سے ڈر سکتا ہوں،جبکہ خدا نے مجھے مامور کر کے بھیجا ہے۔اگر میرا یہ دعویٰ میری اپنی تراشی ہوئی بات ہوتی ،تو مجھے ایک ادنی سی مخالفت بھی تھکا کر بٹھا دیتی۔مگر یہ میرے اپنے اختیار کی بات نہیں ہے۔ہر سلیم الفطرت کو جس طرح وہ چاہے سمجھانے کے لئے میں تیار ہوں اور اس کی تسلی کے لئے ہر جائز اور مسنون راہ میں اختیار کر سکتا ہوں۔میں سچ کہتا ہوں کہ یہی وہ زمانہ ہے جس کے لئے مسلمان اپنے اعتقاد کے موافق اور عیسائی اپنے خیال پر منتظر تھے۔یہی وہ وقت تھا۔جس کا وعدہ تھا۔اب آنے والا آگیا ہے۔خواہ کوئی قبول کرے یا نہ کرے۔خدا تعالیٰ اپنے بھیجے ہوئے لوگوں کی تائید میں زبر دست نشان ظاہر کرتا ہے۔اور دلوں کو منوا دیتا ہے۔جو کچھ مسیح موعود کے لئے مقدر تھا وہ ہو گیا۔اب کوئی مانے یا نہ مانے،مسیح موعود آگیا ہے اور وہ میں ہوں۔‘‘