اینٹ مسیح ابن مریم ہے۔جن کی بن باپ پیدائش نے اس سلسلہ کے خاتمہ کی خبردی اور خدا نے بنی اسماعیل میں اپنے وعدہ کے موافق ایک اور عظیم الشان سلسلہ موسوی سلسلہ کے ہم رنگ پیدا کیا؛چنانہ ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم اس سلسلہ کے بانی ہوئے اور اس طرح پر مثیل موسیٰ قرار دئے۔کیونکہ موسیٰ علیہم السلام جس طرح ایک سلسلہ کے بانی تھے ۔اسی طرح ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم بھی ایک سلسلہ کے بانی ورار پائے۔اور اسی طرح پر بھی کہ جیسے فرعون پر موسیٰ علیہ السلام کو فتح ہوئی ۔رسو اکرم صلی اللہ علہ والہ وسلم کو بھی آخر میں پوری کامیابی حاصل ہوئی اور او جہل جواس امت کا فرعون تھا۔ہلاک ہوا۔اور بھی بہت سے وجوہ مماثلت کے ہیں جن کو ہم اس وقت بیان نہیں کرتے۔ امت محمدیہ کا خاتم الخلفاء کیونکہ اصل مطلب تو یہ بتانا ہے کہ یہ سلسلہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کے سلسلہ کا مثیل ہے۔پس جس طرح پر حضرت موسیٰ کا سلسلہ حضرت مسیح پر آکرختم ہوا ۔یہاں بھی ضرور تھا کے خاتم الخلفاء مسیح موعود ہی ہوتا ۔اور جس طرح حضرت مسیح حضرت موسیٰ علیہم السلام کے زمانہ کے بعد چودھویں صدی میں آئے تھے۔اسی طرح پر ضرور تھا کہ امت محمدیہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم میں آنے والے مسیح موعود کا زمانہ بھی چودھویں صدی ہی ہوتا۔تا کہ مشابہت پو ری ہو ۔اور وہ وقت اور یہ وقت دونوں مل گئے۔اور ایسا ہی خدا نے یہ بھی مقرر کر رکھا تھا کہ جیسے یہودی حضرت عیسیٰ کے وقت میں بہت بگڑ گئے تھے اور ان کی اخلاقی ایمانی حالتیں مسخ ہو گئیں تھیں اور پاک باطنی اور اخلاق قانون سے باخبر کرنے آئی تھی۔جس سے وہ لوگ بالکل بے خبر ہو چکے تھے۔اسی طرح اس وقت زمانہ کا وہ حال ہو رہا ہے۔فسق وفجور کا ایک دریا بہہ رہا ہے۔یورپ کی نمائشی تہذیب نے اخلاق کے تمام اعلیٰ اصولوں پر پانی پھیر دیا ہے۔اور دہریت کو پھیلا دیا ہے۔مذہب جس شے کا نام تھا۔اس کا نام ونشان مٹ چکا ہے۔یورپ کی قوموں کا ہی اگر یہ حال ہوتا تب بھی ضرور تھا کہ کوئی روھانی معلم آتا،مگر مسلمانوں کی حالت بھی بگڑ گئی ہے۔ان کے ایمانیات،اخلاق و عادات میں ایک عظیم زلزلہ آیا ہے۔وہ صرف اسلام کے نام سے آشنا ہیں۔اس کی حقیقت اور مغز سے بے خبر ہو رہے ہیں۔ان کی علمی اور عملی قوتیں کمزور ہو گئی ہیں۔جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ غیر قوموں نے ان کے مذہب اور ایمان پر حملہ کرنا شروع کر دیا ہے۔جب ایسی حالت ہو گئی تو خدا نے اپنے وعدہ کے موافق اور اس مشابہت اور مماثلت کے لحاظ سے جو سلسلہ محمدیہ کو سلسلہ موسویہ سے ہے۔اس چودھویں صدی کے سر پر مجھے مسیح موعود کے نام سے بھیجا ۔قرآن کریم میں خاتم الخلفاء کے نام کی پیش گوئی تھی اور یہی ذکر تھا کہ ایک مسیح اس امت میں آئے گا ۔اور انجیل میں مسیح نے کہا کہ آخری زمانہ میں میں آؤں گا۔وہ میں ہی ہوں۔اور اس کا راز خدا نے مجھ پر یہ کھولا