کہ انسان کیوں دلیری کرتا ہے جبکہ وہ جانتا ہے کہ خداہے۔
مجاہدہ مَیں نے جس شخص کا ذکر کیا ہے کہ اس نے مجھ سے کہا کہ پہلے بزرگ پھونک مارکر غوث قطب بنادیتے تھے۔ میں نے اس کو یہی کہا کہ یہ دُرست نہیں ہے۔ یہ خدا تعالیٰ کا قانون
نہیں ہو۔ تم مجاہدہ کرو۔ تب اللہ تعالیٰ اپنی راہیں تم پر کھولے گا۔ اس نے کچھ توجہ نہ کی اور چلاگیا۔ ایک مدت کے بعد وہ پھر میرے پاس آیا، تو اس کو اس پہلی حالت سے بھی ابتر پایا۔ غرض انسان کی بدقسمی یہی ہے کہ وُہ جلدی کا قانون تجویز کرلیتا ہے اور جب دیکھتا ہے کہ جلدی کچھ نہیں ہوتا، کیونکہ اللہ تعالیٰ کے قانون میں تو تدریج اور ترتیب ہے، تو گھبرااُٹھتا ہے اور نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ دہریہ ہوجاتا ہے۔ دہریّت کا پہلا زینہ یہی ہے۔ میں نے ایسے لوگ دیکھے ہیں کہ یا تو بڑے بڑے دعوے اور خواہشیں پیش کرتے ہی کہ یہ ہوجائیں اور وہ بن جائیں اور یا پھر آخر اردزل زندگی کو قبول کرلیتے ہیں۔ ایک شخص میرے پاس کچھ مانگنے آیا۔ جوگی تھا۔ اس نے کہا کہ مَیں فلاں جگہ گیا۔ فلاں مرد کے پاس گیا۔ آخر ا سکی حالت اور اندازِ گفتگو سے یہ ثابت ہوتا تھا کہ مانگ کر گذارہ کرلینا چاہیے۔اصل اور سچی بات یہی ہے کہ صبر سے کام لیا جائے۔ سعدی نے کیا خوب کہا ہے۔
گرنباشد بہ دوست راہ بُردن
شرطِ عشق استِ درطلب مُردن
اللہ تعالیٰ تو اخیر حدتک دیکھتاہے۔ جس کو کچا اورغدار دیکھتا ہے۔ وہ اس کی جناب میں راہ نہیں پاسکتا۔
طلب گار بایدصُبور و حُمول
کہ نشنیدہ ام کیمیا گر ملُول
کیمیا گرباوجودیکہ جانتا ہے کہ اب تک کچھ بھی نہیں ہوا۔ لیکن پھر بھی صبر کے ساتھ اس پھونکا پھانکی میں لگا ہی رہتا ہے۔ میر امطلب اس سے یہی ہے کہ اول صبر کی ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ اگر رُشد کا مادہ ہے تو اللہ تعالیٰ ضائع نہیں کرتا۔ اصل غرض تو یہی ہے کہ خداتعالیٰ سے محبت پیدا ہو۔ لیکن مَیں کہتا ہوں کہ محبت تو ایک دوسرا درجہ ہے یا نتیجہ ہے۔ سب سے اول تو ضروری یہ بات ہے کہ اللہ تعالیٰ کے وجود پر یقین پیدا ہو۔ اس کے بعد رُوح میں خود ایک جذب پیدا ہوجاتا ہے۔ جو خود بخود اللہ تعالیٰ کی طرف کھچی چلی آتی ہے۔ جس جس قدر معرفت اور بصیرت بڑھے گی۔ اسی قدر لذت اور سُرور بڑھتا جائے گا۔ معرفت کے بغیر تو کبھی لذت پید انہیں ہوسکتی۔ ذوق شوق کا اصل مبداء تو معرفت ہی ہے۔
معرفت معرفت ہی ایک شے ہے جس سے محبت پیدا ہوتی ہے۔ معرفت اور محبت کے اجتماع سے جو نتیجہ پیدا ہوتا ہے ، وُہ سرور ہوتاہے۔ یادرکھو کہ کسی خوبصورتی کا محض دیکھ لینا