حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاق اور اندرونی حالات کے واقف تھے۔ اس واسطے نبوت کا دعویٰ سُنتے ہی ایمان لے آئے۔ اسی طرح میں کہا کرتاہوں کہ ہمارے دوست اکثر یہاں آیا کریں او ررہاکریں۔ گہرا دوست اور پورا واقف بن جانے سے انسان بہت فائدہ اُٹھاتا ہے۔ معجزات اور نشانات سے ایسا فائدہ نہیں ہوتا۔ معجزات سے فرعون کو کیا فائدہ ہوا۔ معجزات کے ہزاروں مُنکر ہوتے ہیں۔ اخلاق کاکوئی منکر نہیں۔ طالب ہوکر اصلی او رجگری حالت کو دریافت کرنا چاہیے۔
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاقِ کریمہ آریہ لوگوں نے حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم پراس قدر اعتراض کیے ہیں،لیکن ان لوگوں کو آپؐ کے اصلی حالات اور اخلاقِ کریمہ کے صحیح جز مل جاتے تو یہ کبھی ایسی جرأت نہ کرے۔ پیغمبر خداصلی اللہ علیہ وسلم نے اخلاق کے دو پہلو دکھلائے۔ ایک مکی زندگی میں جبکہ آپؐ کے ساتھ صرف چند آدمی تھیا ور کچھ قوت نہ تھی۔ دُوسرا مدنی زندگی میں جبکہ آپؐ فاتح ہوئے اور وہی کفار جو آپؐ کے ساتھ صرف چند آدمی تھے اور کچھ قوت نہ تھی۔ دُوسرا مدنی زندگی میں جبکہ آپؐ فاتح ہوئے اور وہی کفار جو آپؐ کو تکلیف دیتے تھے اور آپؐ نے لاتثریب علیکم الیوم کہہ کر اُن کو چھوڑد یا اورکچھ سزا نہ دی۔ ہمیں حضرت مسیح ؑ پر ایمان ہے اور ان کے ساتھ محبت ہے۔ مگر یہ کہنے میں ہم لاچار ہیں کہ اُن کو اپنے مخالفین پر قدرت اور طاقت نہیں ہوئی۔ اور ان کو یہ موقع نہیں ملا کہ دشمن پر قابو پاکر پھر اپنے اخلاق کا اظہار کریں۔ اور اگر ان کو یہ موقع ملتا ، تو معلوم نہیں وہ کیا کرتے۔ سچا مسلمان وہ ہے کہ دوسروں کے ساتھ ہمدردی سے پیش آوے۔ مَیں دوباتوں کے پیچھے لگا ہو اہوں۔ ایک یہ کہ اپنی جماعت کے واسطے دُعا کروں۔ دُعا تو ہمیشہ کی جاتی ہے ، مگر ایک نہایت جوش کی دُع اجس کا موقعہ کبھی مجھے مل جائے اور دوم یہ کہ قرآن شریف کا ایک خلاصہ ان کو لکھ دُوں۔
قرآن کریم کا اعجاز قرآن شریف میں سب کچھ ہے۔ مگر جب تک بصیرت نہ ہو کچھ حاصل نہیں ہوسکتا۔قرآن شریف کو پڑھنے والا جب ایک سال سے دوسرے سال میں ترقی کرتا ہے ، تو وُہ اپنے گذشتہ سال کو ایسامعلوم کرتا ہے کہ گویا وہ تب ایک طفل مکتب تھا ۔ کیونکہ یہ خداتعالیٰ کا کلام ہے اور اس میں ترقی بھی ایسی ہے۔ جن لوگوں نے قرآن شریف کو ذوالوجوہ کہا ہے۔ مَیں اُن کو پسند نہیں کرتا۔اُنہوں نے قرآن شریف کی عزت نہیں کی۔
قرآن شریف کو ذوالمعارف کہناچاہیے۔ ہر مقام میں سے کئی معارف نکلتے ہیں او رایک نکتہ دُوسرے نکتہ کا نقیض نہیں ہوتا، مگر زُودرنج، کینہ پروراورغصہ والی طبائع کے ساتھ قرآن شریف کی مناسبت