’’ کہ اس کتاب میں حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے فضائل اور محامد اس قدر بیان ہونے شروع ہوگئے ہیں کہ ختم کرنے کو دل نہیں چاہتا۔ اگر دن پورے نہ ہوتے۔ تو مَیں چاہتا نہ تھا کہ بند کروں۔‘‘
ترقیات غیرمتناہی ہیں فرمایا: بہشت میں بھی مومنوں کے لئے ترقیات ہوتی ہیں اورترقیات انبیاء کے لئے بھی ہیں ؛ ورنہ دُرود شریف کیوںپڑھا جاتا ہے۔ہمارا مذہب ہے کہ ترقیات غیر متناہی ہیں۔‘‘
صفاتِ جمالیہ فرمایا:’’ سارے قرآن شریف کا خلاصہ بسم اللہ الرحمن الرحیم ہے اور اللہ تعالیٰ کی اصل صفات بھی جمالی ہیں اور اصل نام خدا بھی جمالی ہے۔ یہ تو کفارلوگ اپنی ہی کرتُوتوں سے ایسے سامان بہم پہنچاتے ہیں کہ بعض وقت جلالی رنگ دکھانا پڑتا ہے۔ اس وقت چونکہ اس کی ضرورت نہیں اس واسطے ہم جمالی رنگ میں آئے ہیں۔‘‘
ملکہ معظمہ کے متعلق یادگاروں کے قائم کرنے کاذکر درمیان آیا۔ حضرت اقدس ؑ نے فرمایا: کہ
’’ہماری رائے میں ایک بڑا بھاری کالج یا شفاخانہ بننا چاہیے۔‘‘
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا عظیم کارنامہ فرمایا:
’’مسیح ؑ کوتو لوگ اتنی لمبی عمر دینے کے واسطےبے فائدہ سعی کرتے ہیں۔ اُن کی تھوڑی سی عمر نے کیا نتیجہ پیداکیا ہے، جو بڑی عمر کی خواہش کی جاوے۔ دُنیا صلیب پرستی سے بھرگئی ہے اور جابجا شرک پھیل گیا ہے۔ ہاں اگر اتنی عمر کا پانا کسی کے واسطے ممکن ہوتا۔ تو حضرت رسول کریم ؐ اس کے مستحق تھے۔ جنہوں نے تھوڑی سی عمر میں ایک دُنیا موحدّین سے بھردی اور اُن کے دل میں خدا کی محبت کا سچا جوش بھردیا۔‘‘
۱۵؍فروری ۱۹۰۱ء
کرکٹ جو قیامت تک کھیلی جائے گی قادیان کے مدرسہ تعلیم الاسلام کے لڑکوں کا کیندبَلّا کھیلنے میں میچ تھا۔ بعض بزرگ بھی بچوںکی خوشی بڑھانے