یا لَاعنِی اِنَّ الْمُھَیْمن یَنْظر
خَفْ قَھْر ربٍّ قَادرٍ مَولَاءِی
اے مجھ کو *** کرنے والے خدا تجھ کو دیکھ رہاہے
اس خدا کے قہر سے خوف کر جو میرا قادر آقا ہے
انّی اراکَ تَمِیْسُ بِالْخُیَلَاءِ
أنسیت یوم الطعنۃ النجلَاءِ
میں تجھے دیکھتا ہوں کہ ناز اور تکبر کے ساتھ تو چلتا ہے
کیا تجھیوہ دن یاد نہیں آتا کہ جب تو طاعون زخم کرنیوالی کے ساتھ ہلاک ہوگا
۔لَا تتَّبِع اَھْواءَ نَفْسکَ شقوَۃً
یُلْقِیْک حُبّ النّفسِ فی الخَوقاءِ
اپنی نفسانی خواہشوں کا بد بختی کی وجہ سے پیرومت بن
تجھے تیرے نفس کی محبت کوئیں میں ڈالے گی
فرسٌخبیث خَفْ ذُرَی صَھَواتہ
خَفْ ان تزلّکَ عدو ذی عَدْوَاءِ
تیرا نفس ایک خبیث گھوڑا ہے اس کی پیٹھ کی بلندی سے تو خوف کر
اور تو اس بات سے ڈر کہ ناہموار چلنا اس کا تجھے زمین پر گرا دے
اِنَّ السُّمُوْمَ لَشَرُّ مَا فِی العالم
شَرَّ السُّمُوْمِ عَداوۃُ الصُّلحَاءِ
جو کچھ دُنیا میں ہے ان سب سے بد تر زہریں ہیں
اورزہروں سے بدتر صلحا کی دشمنی ہے
اٰذَیْتَنِیْ خُبْثًا فَلَسْتُ بصَادِقٍ
اِنْ لَمْ تَمُتْ بِالخِزْیِ یَا ابن بِغَاءِ
تونے اپنی خباثت سے مجھے بہت دکھ دیا ہے۔پس میں سچا نہیں ہوں گا اگر ذلت کے ساتھ تیری موت نہ ہو
اللّٰہ یُخزی حِزْبَکُمْ ویُعِزّنی
حتّٰی یجیءَ النّاس تَحْتَ لِوَاءِی
اور صرف تیری ذلت پر کچھ حصر نہیں خدا تجھے مع تیرے گروہ کے ذلیل کرے گااور مجھے عزت دے گا یہاں تک کہ لوگ میرے جھنڈے کے نیچے آجائیں گے
یَاربَّنَا افْتَحْ بَیْنَنَا بِکَرَامَۃٍ
یا من یریٰ قلبِیْ ولُبَّ لحائی
اے میرے خدا مجھ میں اور سعد اللہ میں فیصلہ کر یعنی جو کاذب ہے صادق کے رو برواس کو
ہلاک کر اے وہ علیم و خبیر جو میرے دل کو اور میرے اندر کی پوشیدہ باتوں کو دیکھ رہا ہے
یَا مَنْ اریٰ ابو ابَہ مَفْتُوحۃً
لِلسَّاءِلیْنَ فَلا تَرُدَّ دُعَاءِی
اے میرے خدا میں تیری رحمت کے دروازے دعا کرنے والوں کے لئے کھلے دیکھتا ہوں پس یہ جو میں نے
سعد اللہ کے حق میں دعا کی ہے اس کو قبول فرما اور رد نہ کر یعنی میری زندگی میں ہی اس کو ذلت کی موت دے
* سعد اللہ کی موت صرف ایک نشان نہیں بلکہ تین نشان ہیں (۱) اس کی موت کی نسبت میری پیشگوئی (۲) میری موت کی نسبت بطور مباہلہ اس کی پیشگوئی کہ گویا میں اُس کی زندگی میں ہی مرجاؤں گا (۳) اس کی موت کی نسبت میری دعاجو قبول ہو گئی۔ منہ