جنگلوں میں بھی طاعون ہوگا۔ اُس وقت لوگ بھاگنے کی جگہ ڈھونڈیں گے مگر نہ پاویں گے جیسا فرمایا 333 ۱ کیونکہ یہ غضب الٰہی کی آگ ہے جب تک اپنا کام پورا نہ کر لے اور خدا کے مخالفوں سے انتقام نہ لے لے فرونہ ہوگی اس لئے میں ہمدردی بنی نوع کی راہ سے جو میرے دل میں موجزن ہے خلق اللہ کو متنبہ کرتا ہوں کہ قبل اس کے کہ یہ بلا عالمگیر ہو کر جنگلوں اور دریاؤں کو بھی اپنے زہریلے اثر سے ہلاک کرے اور پہلے اس کے جو غضب الٰہی کی یہ آگ دنیا کو بھسم کرنے کے لئے پورے طور پر مستعد ہوتوبہ کرو اور اپنے بچاؤ کی تدبیر میں مصروف ہو اوروہ یہ ہے۔ اول خدا کو واحد مانو اور تمام شرک و کفرو معصیّت سے توبہ کرو اور اپنے دلوں کو تمام ظاہری و باطنی بُتوں اور ڈھاسنوں کو توڑ کر ایک ہی خداپر بھروسہ کرو۔ دوم اس کے تمام انبیاء صادقین اورجملہ کتب سماوی پر عموماً اور نبی عربی محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم و قرآن کریم پر خصوصاً ایمان لاؤ اور اپنے سچے دل سے خدا تعالیٰ کے زندہ اور کامل دین اسلام کی پیروی میں مشغول ہو۔ سوم حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے دعویٰ ماموریّت کو بصدق دل قبول کرکے اورؔ جناب کے پر امن و بابرکت سلسلہ میں داخل ہو کر اپنی روحانی زندگی کے اُس کامل نُور کو جو اس بلا اور عذاب الٰہی سے نجات بخش ہے حاصل کرو۔ چہارم۔ ہرایک شخص اپنے سچے دل سے خدا تعالیٰ کے حضور توبہ کرکے ہر ایک گناہ اور معصیّت کو جس کا وہ مرتکب ہے ترک کرے اور پنجوقتی نماز اور
بقیہ حاشیہ نمبر۱
ایسے ہی اور بھی بہت سے رؤیا اورؔ کشوف ہیں جن کا لکھنا موجب طوالت ہے۔ مگر یہ بات خوب یاد رکھنے کے قابل ہے کہ خدا تعالیٰ نے اپنی رؤیا و کشوف وغیرہ کی وساطت سے اس عاجز پر بخوبی ظاہر و ثابت کر دیا ہے کہ میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے روحانی ناصروں میں سے ایک ہوں۔ جیسا کہ حضور کو ابتدائے دعویٰ مسیحیت کے وقت ایک رؤیا صالحہ میں دو ناصر دکھائے گئے تھے جسکی تصدیق حدیث نبوی صلعم سے ظاہر ہوتی ہے کہ مسیح موعود دو فرشتوں یا مردوں کے کاندھوں پر ہاتھ رکھ کر نازل ہوں گے سو میری رؤیا و کشوف جن کا ذکر اختصار کے طور پر پہلے کیا گیا ہے۔ اس بات کو بخوبی ثابت کرتے ہیں کہ ان دو ناصروں میں سے جن کا ذکر نبوی اور حضرت اقدس کی رؤیا مبارکہ میں ہے ایک کا مصداق یہ عاجز ہے اس وجہ سے کہ اول تو مجھے ایک الہامی کتاب میں لکھا ہوا دکھایا گیا کہ وہ مینار جس پر مسیحؑ نازل ہوگا اس عاجز کے ہاتھ سے بنایا جائے گا۔ دوئم کشفی حالت میں خدا نے مجھے مسیح کے جلالی نزول کی منادی کرنے اور قوموں کو اس کی بادشاہت میں شامل ہونے کی خوشخبری دینے کے لئے مامور فرمایا۔ سوم خدا تعالیٰ نے