ایک ہی گھاٹ سے پانی پئیں گے اِس کا ثبوت قرآن شریف اور کتاب مقدسہ میں موجود ہے۔
اب میں اس بات کو بھی ظاہر کر دیتا ہوں کہ وہ متبرک زمانہ جس کی تعریف کی گئی ہے عمر دنیا میں ساتواں ہزار ہے جو سبت کی طرح خدا کی بادشاہت یعنی صلح و صلاحیت کے لئے مخصوص و مقرر ہے اور یہ بات بھی مجھ پر ثابت ہو چکی ہے کہ یہ صدی چھٹویں ہزار کا اختتام ہے اس لئے اس روحانی قیامت کی تیاری کے لئے جو کچھ انقلاب وقوع میں آنے والا ہے اسی صدی میں پورا کیا جائے گا۔ پس اس کامل اور عظیم الشان روحانی انقلاب کی تیاری کے واسطے خدا تعالیٰ نے دو طرح کا انتظام فرمایا ہے۔ ایک جمالی دوسرا جلالی، جمالی تو یہ ہے کہ اُس نے اپنی سُنت قدیمہ کے مطابق جیسا کہ وہ ہر ایک زمانہ میں دنیا کی ہدایت و صلاحیت کے لئے اپنے بندوں میں سے بعض کو مامور و ؔ مبعوث فرماتا رہا ہے۔ اس زمانہ میں بھی اپنے ایک خاص بندہ کو جن کا نام نامی و اسم گرامی حضرت میرزا غلام احمد صاحب قادیانی ہے منصب امامت عطا کرکے مامور و مبعوث فرمایا ہے۔ تاکہ دنیا آپ کے زیر سایہ ہدایت و اطاعت میں رہ کر اس پاک روحانی تبدیلی کا نور جس کا حصول روحانی قیامت کی تیاری کے لئے ضروری ہے اپنے اندر پیدا کرے اور خدا تعالیٰ کی اس پُرامن و بابرکت بادشاہت میں جس کا ذکر کیا گیا ہے اور جس میں کسی ناپاک اور شریر کا گذر نہیں ہو سکتا داخل و شامل ہونے کے لائق ٹھہرے۔
اور دوسرا نظام خدا تعالیٰ کا جلالی اور قہری حربہ جس سے مُراد طاعون اور قحط ہے تاکہ جو لوگ اُس
بقیہ حاشیہ نمبر۱
اطمیناؔ ن کے لئے میں اپنے بعض رؤیا اور کشوف کو بھی اختصار کے ساتھ تحریر کر دینا مناسب سمجھتا ہوں۔ پس واضح رائے ناظرین ہو کہ عرصہ قریباً بارہ سال کا گذرا ہوگا کہ ایک رؤیا صالحہ میں اس عاجز نے دیکھا ۔کہ ایک نور ستون کی صورت پر آیا اور اُس نے مجھے اپنے اندر ڈھانپ لیا اور میری حالت کو بدل ڈالا۔ اور کلمۂ توحید میری زبان پر جاری کر دیا چنانچہ اس کے بعد ایک سال سے کچھ زیادہ عرصہ تک میں اللہ تعالیٰ کو مشاہدہ میں دیکھتا رہا اور جب وہ حالت کم ہونے لگی تو ایک رات میں نے رؤیا کی حالت میں خدا تعالیٰ کو دیکھا اور میں اس میں بالکل محو اور وصل ہو گیا اور تمام روز اس کی لذّت اور سرور میرے دل پر موجود رہا اور پھر بعد اس کے آج سے قریباً سات سال پہلے ایک رؤیا صالحہ میں اِس عاجز نے ایک کثیر التعداد جماعت کو ایک مقام پر حضرت مسیح علیہ السلام کی انتظاری میں کھڑے اور آسمان کی طرف تاکتے ہوئے دیکھا کہ گویا اب ہی حضرت مسیح علیہ السلام نزول فرمائیں گے اور یہ بھی دیکھا کہ نزول مسیح کے لئے ایک مینار بنانے کے تردّد میں لگ رہے ہیں اور اُس وقت مجھے ایک