موت بطور نشان ہوئی ہے۔ العبد
خاکسار محمد فضل احمدی مقام چنگا تحصیل گوجرخان ضلع راولپنڈی
۳۰؍ستمبر ۱۹۰۶ء
گواہ مباہلہ و موت فضل داد خان گواہ شدفضل خان بقلم خود گواہ شد شاہ ولی خان بقلم خود
نظام الدین درزی نشان انگوٹھا بیان مذکورہ بالا صحیح ہے بیان مذکورہ بالا صحیح ہے
۱۸۳۔ نشان۔ وہی محمد فضل صاحب احمدی مقام چنگا سے لکھتے ہیں کہ ایک صاحب کریم اللہ نام جو ڈاک خانہ جات حلقہ گوجرخان کے انسپکٹر تھے ماہ جون ۱۹۰۴ء کو بمقام چنگا میاں غلام نبی سب پوسٹ ماسٹر چنگا کے مکان پر اُترے اور میں اُن کو معزز اور خواندہ سمجھ کر اُن کے پاس گیا تب انہوں نے مجھے دیکھ کر خدا تعالیٰ کے برگزیدہ و مقدس انسان یعنی حضور کے متعلق کچھ سُبک الفاظ کہنے شروع کئے اور پھر حضور کے متعلق اعتراضات سخت گندے الفاؔ ظ کے ساتھ استعمال کئے اور میرے ساتھ مباحثہ شروع کر دیا۔ گاؤں کے بہت لوگ جمع ہو گئے میں نے اُس کی باتوں کا مہذبانہ جواب دیا اور اُس نے حضور کی نسبت ٹھٹھا اور استہزاکرنا شروع کیا اور مجھے کہا کہ چالیس دن کے اندر تمہیں سخت ضرر پہنچے گا اور تمہارا بڑا نقصان ہوگا اور سب لوگ دیکھیں گے میں نے جواب دیا کہ تمہاری پیشگوئی بیہودہ ہے میرا خدا حافظ ہے مگر یاد رکھوکہ مسیح موعود کے مقابل پر جو انسان گستاخی کرتا ہے خدا اُس کو سزا دے گا۔ میں یہ کہہ کر اس گندی مجلس سے رخصت ہو گیا کچھ تھوڑے دنوں کے بعد سُنا گیا کہ اس انسپکٹر کے گھر میں نقب زنی ہوئی اور بہت سامال عزیز اُس کا چوری گیا بعد اس کے گوجرخان کے حلقہ میں عام لوگوں نے اُس کی شکائتیں شروع کر دیں چنانچہ وہ اس کے بعد ایک سرحدی ضلع میں تبدیل کیا گیا۔
العبد
محمد فضل احمدی مقام چنگا تحصیل گوجرخان ضلع راولپنڈی
گواہ شد نظام الدین خیاط گواہ شد شاہ ولی خان
بقلم خود گواہ شد فضل خان بقلم خود