راہ بند کر رکھی ہے ایک اُن میں سے میری طرف حملہ کرکے دوڑا اُس کو میں نے ہاتھ سے ہٹا دیا پھر دوسرا حملہ آورہوا اُس کو بھی میں نے ہاتھ سے ہٹا دیا۔ پھر ؔ تیسرا اس شدت اورجوش سے آیا کہ اُسے دیکھ کر یقین ہوتا تھا کہ اب خیر نہیں لیکن جب میرے قریب آیا تو دیوار کے ساتھ لگ کر کھڑا ہو گیا اور میں اس کے ساتھ رگڑ کر اُس کے پاس سے گذر گیا اِسی اثناء میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے چند کلمات میرے دل پر القا ہوئے جن کو میں پڑھتا جاتا اور دوڑتا تھا اور وہ یہ ہیں رَبِّ کُلُّ شَیْءٍ خَادِمُکَ رَبِّ فَاحْفَظْنِیْ وَاْنصُرْنِیْ وَارْحَمْنِی۔ اس واقعہ کے دیکھنے کے ساتھ ہی مجھ کو تفہیم ہوئی کہ کوئی دشمن مقدمہ برپا کرے گا اور اس کے تین وکیل ہوں گے اور یہ الہام اور کشف قبل ظہور اس مقدمہ کے پرچہ اخبار الحکم ۱۹۰۲ء یعنی الحکم نمبر ۲۴ میں درج ہو کر شائع کی گئی بعد میں کرم دین نے جہلم میں میرے پر مقدمہ کیا اور میری طلبی ہوئی اور وہ مقدمہ فوجداری اور سخت مقدمہ تھا اور جیسا کہ کشفی حالت میں ظاہر کیا گیا تین وکیل اس کے تھے۔ آخرکار بموجب وعدہ الٰہی وہ مقدمہ اُس کا خارج ہوا دیکھو پرچہ اخبار الحکم ۱۹۰۲ء نمبر ۲۴ جلد ۶۔*
۱۸۱۔* نشان۔ خدا تعالیٰ نے مجھے خبردی کہ ایک لڑکی تمہارے گھر میں پیدا ہوگی اور مر جائے گی اور اُس کا نام غاسق رکھا یعنی غروب ہونیوالی اور یہ اِس بات کی طرف اشارہ تھا کہ طفولیت
* مولوی کرم دین کے متعلق ایک پیشگوئی مفصل طور پر اخبار الحکم میں قبل از وقت شائع ہو چکی ہے جس کا خلاصہ یہ ہے کہ ایک فوجداری مقدمہ میں عدالت ماتحت میرے بر خلاف فیصلہ کریگی اور پھر عدالت عالیہ سے میرے بریت ہو جائیگی چنانچہ کرم دین نے جب گورداسپور میں میرے پر فوجداری مقدمہ کیا تو عدالت ماتحت یعنی آتمارام کے محکمہ سے پانسو روپیہ جرمانہ میرے پرہوا۔ پھر عدالت عالیہ یعنی صاحب ڈویزنل جج کے محکمہ سے وہ حکم منسوخ ہو کر عزت کے ساتھ میری بریّت ہوئی اور حاکم مجوز نے لکھا کہ لفظ کذاب اور لئیم جو کرم دین کی نسبت استعمال کئے گئے ہیں وہ محل پر ہیں اور کرم دین ان الفاظ کا مستحق ہے بلکہ اگر ان الفاظ سے بڑھ کر اور سخت الفاظ کرم دین کی نسبت لکھے جاتے تب بھی وہ ان الفاظ کا مستحق تھا ایسے الفاظ سے کرم دین کی کوئی ازالہ حیثیت عرفی نہیں ہوئی۔ یہ پیشگوئی وقت سے بہت پہلے شائع کی گئی تھی۔ منہ
* یہ نشان پہلے بھی لکھا جا چکا ہے مگر اب اس جگہ مزید تشریح کے لئے دوبارہ درج کیا گیا۔ منہ