جو میں نے بیان کیا تھا تب وہ آریہ لوگ نہایت حیرت میں اور تعجب میں رہ گئے وہ اب تک زندہ موجود ہیں اور حلف دینے سے راست راست بیان کر سکتے ہیں۔
۷۶ؔ ۱۔نشان۔ رسالہ اعجاز المسیح جب فصیح عربی میں مَیں نے لکھا تو خدا تعالیٰ سے الہام پاکر میں نے یہ اعلان شائع کیا کہ اس رسالہ کی نظیر اس فصاحت بلاغت کے ساتھ کوئی مولوی پیش نہیں کر سکے گا تب ایک شخص پیر مہر علی نام ساکن گولڑہ نے یہ لاف و گزاف مشہور کی کہ گویا وہ ایسا ہی رسالہ لکھ کر دکھلائے گا اُس وقت خدا تعالیٰ کی طرف سے مجھے الہام ہوا منعہ مانع من السماء یعنی ایک مانع نے آسمان سے اس کو نظیر پیش کرنے سے منع کر دیا تب وہ ایسا ساکت اور لاجواب ہو گیا کہ اگرچہ عوام النّاس کی طرح اردو میں بکواس کرتا رہا۔ مگر عربی رسالہ کی نظیر آج تک لکھ نہ سکا۔
۱۷۷۔ نشان۔ میرے مکان کے ملحق دو مکان تھے جو میرے قبضہ میں نہیں تھے۔ اور بباعث تنگی مکان توسیع مکان کی ضرورت تھی ایک دفعہ مجھے کشفی طور پر دکھلایا گیا جو اس زمین پر ایک بڑا چبوترہ ہے اور مجھے خواب میں دکھایا گیا کہ اس جگہ ایک لمبا دالان بن جائے اور مجھے دکھایا گیا کہ اس زمین کے مشرقی حصہ نے ہماری عمارت کے بننے کے لئے دعا کی ہے مغربی حصہ کی زمین افتادہ نے آمین کہی ہے۔ چنانچہ فی الفور یہ کشف اپنی جماعت کے صدہا آدمیوں کو سنایا گیا اور اخباروں میں درج کیا گیا بعد اس کے ایسا اتفاق ہوا کہ وہ دونوں مکان بذریعہ خریداری اور وراثت کے ہمارے حصہ میں آگئے اور اُن کے بعض حصوں میں مکانات مہمانوں کے لئے بنائے گئے حالانکہ اُن سب کا ہمارے قبضہ میں آنا محال تھا اور کوئی خیال نہیں کر سکتا تھا کہ ایسا وقوع میں آئے گا دیکھو اخبار الحکم نمبر ۴۶ و ۴۷ جلد ۷* والحکم نمبر ۳ جلد ۸۔
۱۷۸۔ نشان۔ ایک دفعہ خلیفہ سید محمد حسن صاحب وزیر ریاست پٹیالہ نے اپنے کسی اضطراب اور مشکل کے وقت میری طرف خط لکھا کہ میرے لئے دعا کریں چونکہ انہوں نے کئی دفعہ ہمارے سلسلہ میں خدمت کی تھی اس لئے اُن کے لئے دعا کی گئی تب
*اصل میں جلد کا نمبر درج نہیں تھا اب درج کر دیا گیا ہے۔( ناشر)