کاٹا ؔ اور یہ لڑکا اُس کتے کی زہر سے بیمار ہو کر مر گیا اُسی دیوانے کُتے نے راقم کے لڑکے عبد المجید کو بھی کاٹا تھا ایسا اتفاق ہوا کہ یہاں کے باشندے ایک سیّد صاحب کو لے آئے کہ یہ کڑا ڈال کر طاعون کو روکے گاخاکسار اس کڑا میں شامل نہ ہوا۔ دوسرے روز صبح کے وقت خاکسار کا لڑکا عبد المجید بیمار ہو گیا ذرا سی آواز اور آہٹ سے ایسی زور کی تشنجوں کا دورہ ہوتا تھا کہ الامان عضلات تنفس کے تشنج سے سخت دم کشی ہو کر چہرہ نیلا پڑ جاتا اور یہی معلوم ہوتا کہ اب دم ختم ہوتا ہے۔ چونکہ تمام لوگ صوبیدار صاحب کے لڑکے کی حالت دیکھ چکے تھے اس لئے ہر ایک یہی کہتا کہ یہ لڑکا دم بھرکا مہمان ہے راقم عاجز بھی طب کی رو سے عبد المجید کو مردہ تصور کر چکا۔ اُدھر مخالفوں کے طعنے کو دیکھا کہ بزرگوں کے نہ ماننے اور کڑا میں شامل نہ ہونے کا یہ نتیجہ ہے۔ الغرض اس صدمہ نے میرے دل کو پانی کر دیا تب میں سجدہ میں گر کر دعا کرنے لگا کہ اے بے کسوں اور عاجزوں کے مددگار اور گنہگاروں پر رحم فرمانے والے رحیم خدا تو جانتا ہے کہ آج میرے مخالف محض اس سبب سے خوش ہو رہے ہیں کہ میں تیرے فرستادہ اور مُرسل جناب حضرت مرزا غلام احمد صاحب کو مسیح موعود اور مہدی معہود مانتا ہوں سو اے میرے خدا تو اس لڑکے کو صحت بخش تا کہ یہ مُردہ زندہ ہو کر مسیح محمدی کی صداقت پر ایک نشان ہو اس دعا کے بعد اُن علامات مُنذرہ میں تخفیف ہونے لگی یہاں تک کہ کچھ روز کے بعد بالکل صحت ہو گئی۔ الحمدللہ۔
اس نشان کو ہمارے گاؤں کے تمام لوگوں نے دیکھا ہے مخالف سے مخالف آدمی بھی اس سے انکار نہیں کر سکتے کہ واقعی وہ تمام علامتیں جو اس مرض میں پائی جاتی ہیں بر خوردار عبد المجید کی مرض میں موجود تھیں دیوانہ کتے کا لڑنا* اور پھر صوبیدار صاحب کے لڑکے کا اس کُتے کی زہر سے انہیں علامات کے ساتھ مر جانا یہ سب کچھ ہمارے گاؤں کے لوگ اپنی آنکھوں سے دیکھ چکے ہیں مگر تعصب اور ضد کا ستیاناس ہو پھر بھی لوگ مخالفت سے باز نہیں آتے۔ اے خدا کے پیارے رسول۔ اللہ تعالیٰ نے مجھ گنہگار پر بڑا رحم کیا ہے اور محض اپنے فضل سے اس عاجز کو مُردہ کے زندہ ہونے کا معجزہ اپنے گھر میں دکھا دیا دعا فرمایئے اللہ تعالیٰ ہم کو اورہمارے دوسرے بھائیوں کو آپ کی فرمانبرداری میں موت دے اور
حشر نشر میں ہم آپ کے ساتھ ہوں۔ آمین
راقم آپکا خادم کرمداد از دو المیال ضلع جہلم