مولوی محمد علی صاحب ایم.اے. مفتی محمد صادق صاحب اور خود مہدی حسین صاحب اور تمام وہ دوست ہیں جو میرے ساتھ باغ میں تھے۔ دعا کے بعد دوسرے روز سید مہدی حسین کی اہلیہ کی زبان پر یہ الہام منجانب اللہ جاری ہوا۔ تو اچھی تو نہ ہوتی مگر حضرت صاحب کی دعا کا سبب ہے کہ اب تو اچھی ہو جائے گی۔
۱۷۰۔ نشان۔ مندرجہ البدر نمبر ۲۴ جلد ۲ میں یہ پیشگوئی جیسا کہ میں نے ابھی لکھا ہے قبل از وقوع اخبار البدر میں درج ہو چکی ہے اور بعد میں ویسی ہی ظہور میں آئی اور وہ یہ ہے کہ رات کے وقت جو ۲۸؍جون ۱۹۰۳ء کے دن کے بعد کی رات تھی یعنی وہ رات جس کے بعد پیر کا دن تھا اور ۲۹؍جون ۱۹۰۳ء تھی میرے خیال پر یہ کشش غالب ہو ئی کہ یہ مقدمات جو کرم الدین کی طرف سے میرے پر ہیں یا میری جماعت کے لوگوں کی طرف سے کرم الدین پر ہیں اُن کا انجام کیا ہوگا سو اس غلبہ کشش کے وقت میری حالت وحی الٰہی کی طرف منتقل کی گئی اور خدا کا یہ کلام میرے پر نازل ہوا جو مع اُن معنوں کے جو اخبار البدر میں ساتھ ہی قبل از وقت شائع کی گئی تھی ذیل میں درج کیا جاتا ہے اور وہ یہ ہے۔ اِنَّ اللّٰہ مَع الذین اتَّقَوْا وَالَّذِیْنَ ھم مُّحْسِنون۔ فیہ اٰیات للسَّاءِلین۔ اس کے یہ معنی سمجھائے گئے کہ ان دونوں فریقوں میں سے خدا اُس کے ساتھ ہوگا۔ اور اُس کو فتح و نصرت نصیب کرے گا کہ جو پرہیزگار ہیں یعنی جھوٹ نہیں بولتے ظلم نہیں کرتے تہمت نہیں لگاتے اور دغا اور فریب اور خیانت سے ناحق خدا کے بندوں کو نہیں ستاتے اور ہر ایک بدی سے بچتے اورر استبازی اور انصاف کو اختیار کرتے ہیں اورؔ خدا سے ڈر کر اس کے بندوں کے ساتھ ہمدردی اور خیر خواہی اور نیکی کے ساتھ پیش آتے ہیں اور بنی نوع کے وہ سچے خیر خواہ ہیں ان میں درندگی اور ظلم اور بدی کا جوش نہیں بلکہ عام طور پر ہر ایک کے ساتھ وہ نیکی کرنے کے لئے طیار ہیں سو انجام یہ ہے کہ اُن کے حق میں فیصلہ ہوگا تب وہ لوگ جو پوچھا کرتے ہیں جو اِن دونوں گروہوں میں سے حق پر کون ہے