کرتی ہیں۔ خلاصہ مطلب یہ کہ اگر کوئی عورت ایسی خواہش کرے تو میں اپنے نفس کے لئے اُس امر سے قید ہونا زیادہ پسند کرتا ہوں۔ یہ یوسف بن یعقوب علیہما السلام کی دُعا تھی جس دُعا کی وجہ سے وہ قید ہوگئے اور میرا بھی یہی کلمہ ہے جس کو خدا تعالیٰ نے آج سے پچیس۲۵ برس پہلے براہین احمدیہ میں لکھ دیا۔ صرف یہ فرق ہے کہ یوسف بن یعقوب اپنی اس دُعا کی وجہ سے قید ہوگیا ، مگر خدا نے براہین احمدیہ کے صفحہ ۵۱۰ میں میری نسبت یہ فرمایا۔ یعصمک اللّٰہ من عندہ وان لم یعصمک النّاس ۔یعنی خدا تعالیٰ تجھے خود بچالے گا اگرچہ لوگ تیرے پھنسانے پر آمادہ ہوں ۔ سو ایسا ہی ہوا کہ مسمّی کرم دین کے فوجداری مقدمہ میں ایک ہندو مجسٹریٹ کا ارادہ تھا کہ مجھے قید کی سزا دے مگر خدا تعالیٰ نے کسی غیبی سامان سے اُس کے دل کو اس ارادہ سے روک دیا۔ اور یہ بھی ظاہر کیا کہ وہ آخر کار سزا دینے کے ارادہ سے قطعاً ناکام رہے گا۔ پس اِس اُمت کا یوسف یعنی یہ عاجز اسرائیلی یوسف سے بڑھ کر ہے کیونکہ یہ عاجز قید کی دُعا کرکے بھی قید سے بچایا گیا مگر یوسف بن یعقوب قید میں ڈالا گیا۔ اور اِس اُمت کے یوسف کی بریّت کے لئے پچیس۲۵ برس پہلے ہی خدا نے آپ گواہی دے دی اور اور بھی نشان دکھلائے مگر یوسف بن یعقوب اپنی بریّت کے لئے انسانی گواہی کا محتاج ہوا۔ اوران پیشگوئیوں کی گواہی کے بعد زلزلہ شدیدہ نے بھی گواہی دی جس کی گیارہ مہینہ پہلے میں نے خبر دی تھی کیونکہ زلزلہ کی پیشگوئی کے ساتھ یہ وحی الٰہی بھی ہوئی تھی۔ قل عندی شھادۃ من اللّٰہ فھل انتم مؤمنون*۔ پس یہ دو گواہ ہوگئے اور نہ معلوم کہ بعد ان کے کتنے گواہ ہیں۔ اس جگہ پر خدا تعالیٰ کا یہ فرمانا کہ قل عندی شھادۃ من اللّٰہ فھل انتم مؤمنون۔ یعنی ان کو کہہ دے کہ میرے پاس خدا کی گواہی ہے جو انسانوں کی گواہی پر مقدّم ہے۔ وہ یہی گواہی ہے کہ خدا نے ایک مدت دراز پہلے اِن بیجا بہتانوں کی خبر دی ۔ منہ