پہلے براہین احمدیہ میں شائع ہوچکی ہے۔ پھر خدا تعالیٰ فرماتا ہے کہ جب میں ہولناک اور مہلک نشان ملک میں بھیج کر اپنے مامور اور مرسل کی مدد کروں گا تو منکرین کو کہا جائے گا کہ اب بتلاؤ کیا میں تمہارا رب ہوں یانہیں ۔ یعنی وہ دن بڑی مشکل اور مصیبت کے ہوں گے۔ اور اُن دنوں میں بڑے بڑے ہولناک نشان ظاہر ہوں گے۔ اور نشانوں کو دیکھ کر بہت سے سیہ دل اور کج طبع حق کی طرف رجوع کر لیں گے۔ اور یہ فرستادہ جو ان کے درمیان ظاہر ہوا ہے اس پر ایمان لے آئیں گے۔ پھر مجھ کو خدائے عزّوجل مذکورہ بالا وحی میں مخاطب کرکے فرماتا ہے کہ تو خوشی اور نشاط کی چال سے زمین پر چل کہ اب تیرا وقت نزدیک آگیا اور محمدیوں کاپاؤں ایک بہت بلند اورمحکم منار پرپڑ گیا۔محمدیوں کے لفظ سے مراد اس سلسلہ کے مسلمان ہیں۔ ورنہ بموجب خدا تعالیٰ کی پیشگوئی کے جو براہین احمدیہ میں شائع ہوچکی ہے دوسرے فرقے جو مسلمان کہلاتے ہیں روز بروز تنزل پذیر ہوں گے۔ اور ایسا ہی وہ فرقے جو اسلام سے باہر ہیں جیسا کہ اس وحی الٰہی میں جو براہین احمدیہ میں مندرج ہے صریح طور پر فرمایا ہے۔ یا عیسٰی انّی متوفیک ورافعک الیَّ ومطھّرک من الّذین کفروا وجاعل الّذین اتّبعوک
یہ ؔ پیشگوئی ان لوگوں کی نسبت ہے جواس مامور و مرسل کی وحی کو انسان کا افترا یا شیطان کے وساوس خیال کرتے ہیں اور یہ نہیں مانتے کہ وہی ہمارا خدا ہے جو براہین احمدیہ کے زمانہ سے آج تک اس راقم پر اپنی وحی نازل کر رہا ہے۔ اس آیت میں خدا تعالیٰ وعدہ فرماتا ہے کہ اخیر میں ان کو منوا کر چھوڑوں گا۔ اور ان کو اقرار کرنا پڑے گا۔ وہ جو براہین احمدیہ کے زمانہ سے اخیر تک اس راقم پر وحی کرتا رہا ہے وہی اس دنیا کا خدا ہے اس کے سوائے کوئی خدا نہیں۔ اس میں یہ اشارہ بھی پایا جاتا ہے کہ کوئی بڑا نشان ظاہر ہو گا جس سے بڑے بڑے منکروں کی گردنیں جھک جائیں گی۔ منہ
یہ ؔ فقرہ سہو کاتب سے براہین میں رہ گیا ہے جس کے یہ معنے ہیں کہ منکروں کے ہر ایک الزام اور تہمت سے تیرا دامن پاک کر دوں گا۔ یہ کئی مرتبہ الہام ہو چکا ہے۔ منہ