اور عیب گیروں کا منہ بند ہو جائے گا یا یہ کہ اُن کے اثر سے لوگ محفوظ رہیں گے۔ یہ انسان کا خاصہ ہے کہ ہزار نشان سے بھی اس قدر ہدایت پانے کے لئے طیار نہیں ہوتا جس قدر کہ ایک عیب گیر کی شرارت سے متاثر ہوؔ کر منکر ہونے کو طیار ہو جاتا ہے۔ اس لئے اِس وحی الٰہی میں اس پیرایہ میں ظاہر نہیں فرمایا کہ میں نشان دکھلاؤں گا بلکہ فرمایا کہ میں ایک فتح عظیم تجھ کو دوں گا یعنی کوئی ایسا نشان دکھلاؤں گا کہ جو دلوں کو فتح کرے گا اور تمہاری عظمت ظاہر کردے گا۔ اور فرمایا کہ یہ عمر کے آخری زمانہ میں ہوگا۔ پس میں زور سے کہتاہوں کہ اسی زمانہ کیلئے یہ پیشگوئی ہے۔ اور میں دیکھتا ہوں کہ نکتہ چینیاں اورعیب گیریاں حد سے بڑھ گئی ہیں پس میں امیدوار ہوں کہ عنقریب ایک بڑا نشان ظاہر ہوگا جو دلوں کو فتح کرے گا اور مُردہ دلوں کو جو بار بار مرتے ہیں پھر زندہ کردے گا۔ فالحمد لِلّٰہِ علٰی ذالک۔
پھر ان پیشگوئیوں کی تائید میں اور پیشگوئیاں حصص سابقہ براہین احمدیہ میں ہیں جوپچیس۲۵ برس کے بعد اس زمانہ میں پوری ہوئی ہیں اور وہ یہ ہیں۔الیس اللّٰہ بکافٍ عبدہ فبرّأہ اللّٰہ ممّا قالوا وکان عند اللّٰہ وجیھا۔ الیس اللّٰہ بکافٍ عبدہ فلمَّا تجلّٰی ربّہ للجبل جعلہ دکّا۔ واللّٰہ موھن کید الکافرین۔ الیس اللہ بکافٍ عبدہ ولنجعلہٗ اٰیۃ للناس ورحمۃً منّا وکان امرًا مقضیّا قول الحق الّذی فیہ تمترون۔ لا یُصدّق السفیہ اِلّا سیفۃ الھلاک عدوٌّلی وعدوٌّلکَ قل أَتٰی امر اللّٰہ فلا تستعجلوہ اذا جاء نصر اللّٰہ الست بربّکم قالوا بلٰی ۔ بخرام کہ وقتِ تو نزدیک رسید و پائے محمدیاں برمنار بلند تر محکم افتاد۔ پاک محمد مصطفی نبیوں کا سردار۔ خدا تیرے سب کام درست کر دے گا۔ اور تیری ساری مرادیں تجھے دے گا۔ ھو الّذی ینزل الغیث بعد ماقنطوا وینشر رحمتہ ۔یجتبی الیہ من یشاء من عبادہٖ۔ وکذالک مَنَنَّا عَلٰی یوسف لنصرف عنہ السُّوء والفحشاء ولتنذر قومًا مَّا