پھرؔ بعد اس کے اور پیشگوئیاں ہیں جو ان پیشگوئیوں کی مؤیّدہیں جن کو ہم ذیل میں لکھتے ہیں اور وہ یہ ہیں:۔ وَلا تھنوا وَلا تحزنوا الیس اللّٰہ بکاف عبدہ۔ الم تعلم انّ اللّٰہ علٰی کلّ شیءٍ قدیر۔ وان یتخذونک اِلّا ھزوا۔ أَھٰذا الّذی بعث اللّٰہ۔ قل انّما انا بشر مثلکم یوحٰی اِلیّ انّما اِلٰھُکُمْ اِلٰہ وَّاحدٌ والخَیْر کلّہٗ فی القراٰن۔ قل ان ھُدَی اللّٰہ ھوالھُدٰی ۔ رَبِّ اِنّیْ مغلوبٌ فانتصر ۔ ایلی ایلی لما سبقتنی۔ یا عبد القادراِنّی معک غرست لک بیدَی رحمتی وقدرتی۔ ونجّیناک من الغمّ وفتنّاک فتونا۔ انا بُدّک اللازم۔ اَنَا مُحْیِیْکَ نَفختُ فیک مِن لّدنِّی روح الصّدق۔ وَأَلقیت علیک محبّۃ مِّنّی وَلتصنع علٰی عینی۔ کزرع اخرج شَطْأَہٗ فَاستغلظ فاستوٰی علٰی سوقہٖ ۔ اِنّا فتحنالک فتحا مُّبِیْنًا لیغفرلک اللّٰہ ماتقدّم من ذنبک وَمَا تَأَخّر۔ دیکھو براہین احمدیہ صفحہ ۵۱۱ سے ۵۱۵ تک۔ ترجمہ مع شرح۔ اور تم سست مت بنو اور غم مت کرو۔ کیا خدا اپنے بندے کے لئے کافی نہیں یعنی اگر تمام لوگ دشمن ہو جائیں تو خدا اپنی طرف سے نُصرت کرے گااور پھر فرمایا کہ کیا تو جانتا نہیں کہ خدا ہر ایک چیز پر قادر ہے اُس کے آگے کوئی بات انہونی نہیں۔ پس وہ قادر ہے کہ ایک تنہا گمنام کو اس قدر ترقی دے کہ لاکھوں انسان اُس کے محب اور ارادتمند ہو جائیں۔ یہ وہ پیشگوئی ہے جو پچیس برس کے بعد اس زمانہ میں پوری ہوئی۔ اور پھر فرمایا کہ ان لوگوں نے تجھے ایک ہنسی کی جگہ سمجھ رکھا ہے۔ وہ طنزًا کہتے ہیں کہ کیا یہی وہ شخص ہے جس کو خدا نے ہم میں دعوت کے لئے کھڑا کیا ان کو کہہ دے کہ مَیں تو تمہاری طرح صرف ایک بشر ہوں مجھے یہ وحی ہوتی ہے کہ تمہارا خدا ایک خدا ہے اور ہر ایک نیکی اور بھلائی قرآن میں ہے ان کو کہہ دے کہ تمہارے خیالات کیا چیز ہیں۔ ہدایت وہی ہے جو خدائے تعالیٰ براہِ راست آپ دیتا ہے ورنہ انسان اپنے غلط اجتہادات سے کتاب اللہ کے معنے بگاڑ دیتا ہے اور کچھ کا کچھ سمجھ لیتا ہے۔ وہ خدا ہی ہے جو غلطی نہیں کھاتالہٰذا ہدایت اُسی کی ہدایت ہے۔ انسانوں کے