صورت پیدا ہوگئی جس کے ثابت کرنے کی کچھ ضرورت نہیں کہ بدیہی امر ہے پھر دوسری پیشگوئی یہ تھی کہ ہر طرف سے مالی امداد آئے گی یہ مالی امداد اب تک پچاس ہزار روپیہ سے زیادہ آچکی ہے۔ بلکہ مَیں یقین کرتا ہوں کہ ایک لاکھ کے قریب پہنچ گئی ہے اس کے ثبوت کیلئے ڈاکخانجات کے رجسٹر کافی ہیں اور پھر تیسری پیشگوئی یہ تھی کہ لوگ کثرت سے آئیں گے۔ سو اس قدر کثرت سے آئے کہ اگر ہر روزہ آمدن اورخاص وقتوں کے مجمعوں کا اندازہ لگایا جائے تو کئی لاکھ تک اُس کی تعداد پہنچتی ہے۔ چنانچہ اس واقعہ کو محکمہ پولیس کے وہ ملازم خوب جانتے ہیں جن کو اس طرف خیال رکھنے کا حکم ہے اور نیز قادیان کے تمام لوگ جانتے ہیں ۔ اور پھر چوتھی پیشگوئی یہ تھی کہ خدا فرماتا ہے کہ لوگوں کے حملوں سے ہم بچائیں گے اور تو ہماری آنکھوں کے سامنے ہے سو اِس کا ظہور بھی ہو چکا۔ چنانچہ ڈاکٹر مارٹن کلارک کے مقدمہ میں یہ ارادہ کیا گیا تھا کہ میں پھانسی دیا جاؤں اور کرم دین جس نے ناحق بے موجب مجھ پر فوجداری مقدمے کئے اُس کا بھی یہی ارادہ تھا کہ میں کسی طرح سخت قید کی سزا پاؤں اورؔ وہ اس مقدمہ بازی میں اکیلا نہ تھا بلکہ کئی مولوی اور حاسد دنیا دار اس کے ساتھ شریک تھے اور اس کیلئے چندے ہوتے تھے۔ سو خدا نے مجھے بچا لیا اور اپنی پیشگوئیوں کوسچا کرکے دکھلا دیا ۔ پھر پانچویں پیشگوئی یہ تھی کہ خدا دنیا میں عزت کے ساتھ تجھے شہرت دے گا۔ سواس کا پورا ہونا محتاج بیان نہیں۔ چھٹی پیشگوئی یہ تھی کہ اس قدر لوگ آئیں گے کہ عنقریب ہے کہ تو اُن کی ملاقات سے تھک جائے یا کثرت مہمانداری کی وجہ سے بدخلقی کرے سواس پیشگوئی کا وقوع نہایت ظاہر ہے اور جن لوگوں کو قادیان میں آنے کا اتفاق ہوتارہا ہے وہ کثرت آمد مہمانوں کو دیکھ کر گواہی دے سکتے ہیں کہ واقعی بعض اوقات اس کثرت سے مہمان جمع ہوتے ہیں اور اس کثرت سے ملاقاتوں کی کشمکش ہوتی ہے کہ اگر یہ وصیت ہر وقت ملحوظ نہ ہو تو ممکن ہے کہ ضعف بشریت بدخلقی کی طرف مائل کر دیوے یا مہمانداری میں فتور پیدا ہو جائے۔ سب کے ساتھ خوش خلقی سے مصافحہ کرنا اور باوجود صدہا لوگوں کے اجتماع کے ہر ایک کے ساتھ پور ے اخلاق سے پیش آنا بجز خدا کی مدد کے ہر ایک کا کام نہیں۔ ساتویں پیشگوئی اُن اصحا ب الصفہ کی