وَلَا تَیْءَسْ مِنْ رَوْحِ اللّٰہِ۔ اَلا اِنَّ رَوْحَ اللّٰہِ قَرِیْب۔اَلا اِنَّ نَصْرَاللّٰہِ قَرِیْب۔یَاْتِیْکَ مِنْ کُلِّ فَجٍّ عَمِیْق۔ یَاْتُوْنَ مِنْ کُلِّ فَجٍّ عَمِیْق۔ یَنْصُرُکَ اللّٰہ مِنْ عِنْدِہٖ یَنْصُرُکَ رِجَالٌ نُوْحِی اِلَیْھِم مِّنَ السَّمَآءِ اِنَّکَ بِاَعْیُنِنَا ۔ یَرْفَعُ اللّٰہُ ذِکْرَکَ وَیُتِمُّ نِعْمَتَہٗ عَلَیْکَ فِی الدُّنْیَاوَالْاٰخِرَۃ۔ اَنْتَ مِنِّی بِمَنْزِلَۃِ تَوْحِیْدِیْ وَتَفْرِیْدِیْ فَحَانَ اَنْ تُعَانَ وَتُعْرَفَ بَیْنَ النَّاسِ۔ ھَلْ اَتٰی عَلَی الْاِنْسانِ حِیْنٌ مِّنَ الدَّھْرِ لَمْ یَکُنْ شَیْءًا مَّذْکُوْرًا۔ وَبَشّرِ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اَنَّ لَھُمْ قَدَمَ صِدْقٍ عِنْدَ رَبِّھِمِ وَاْتلُ عَلَیْھِمْ مَا اُوْحِیَ اِلَیْکَ مِنْ رَّبِّکَ۔ وَلَا تُصَعِّرْ لِخَلْقِ اللّٰہِ وَلَا تَسْءَمْ مِّنَ النَّاسِ۔ اَصْحَابُ الصُّفُّۃ۔وَمَا اَدْرَاکَ مَا اَصْحَابُ الصُّفَّۃ تَرَی اَعْیُنَھُمْ تَفِیْضُ مِنَ الدَّمْعِ۔ یُصَلُّوْنَ عَلَیْکَ۔ رَبَّنَا اِنَّنَا سَمِعْنَا مُنَادِیًایُّنَادِیْ لِلْاِیْمَانِ ۔ اَمْلُوا۔ دیکھو براہین احمدیہ صفحہ ۲۴۰ سے ۲۴۲ تک۔ ترجمہ ۔ جس وقت خدا کی مدد اور فتح آئے گی اور زمانہ ہماری طرف رجوع کرلے گااُس وقت کہا جائے گا کہ کیا یہ کاروبار خدا کی طرف سے نہ تھا۔ اور خدا کی رحمت سے نومید مت ہو یعنی یہ خیال مت کر کہ میں تو ایک گمنام اور اکیلا اور احدٌ مّن النّاس آدمی ہوں۔ یہ کیوں کر ہوگا کہ میرے ساتھ ایک دنیا جمع ہو جائے گی۔ کیونکہ خدا ارادہ کرچکا ہے کہ ایسا ہی ہوگا اور اُس کی مدد قریب ہے۔اور جن راہوں سے وہ مالی مدد آئے گی اور ارادت کے خطوط آئیں گے وہ سڑکیں ٹوٹ جائیں گی اور گہری ہو جائیں گی۔ یعنی بکثرت ہر ایک قسم کا مال آئے گا اور دُور دُور سے آئے گا اور دُور دُور سے مُریدانہ خطوط آئیں گے۔ اور نیز اس قدر لوگ کثرت سے آئیں گے کہ جن راہوں پر چلیں گے اُن راہوں میں گڑھے پڑ جائیں گے۔ خدا اپنے پاس سے تیری مدد کرے گا۔ تیری مدد وہ لوگ کریں گے جن کے دلوں میں ہم خود آسمان سے الہام کریں گے۔ تو ہماری آنکھوں کے سامنے ہے۔ تیرے ذکر کو خدا اونچا کرے گا اور دنیا اور آخرت میں اپنی نعمت تیرے پر پوری کردے گا۔ تومجھ سے ایسا ہے جیسا کہ میری توحید اور تفرید۔ پس وقت چلا آتا ہے کہ ؔ تیری مدد کی جائے گی۔اور دنیا جہان میں تیرے نام کو