یہی دونوں قسم کے دلائل اس کتاب میں لکھ کر اس کتاب کو پورا کروں گا۔ اگرچہ براہین احمدیہ کے گذشتہ حصوں میں نشانوں کے ظہور کاوعدہ دیا گیا تھا مگر میرے اختیار میں نہ تھا کہ کوئی نشان اپنی طاقت سے ظاہرکرسکتا اور کئی باتیں پہلے حصوں میں تھیں جن کی تشریح میری طاقت سے باہر تھی لیکن جب تیئس۲۳ برس کے بعد وہ وقت آگیا تو تمام سامان خدا تعالیٰ کی طرف سے میسر آگئے اور موافق اُس وعدہ کے جو براہین احمدیہ کے پہلے حصوں میں درج تھا قرآن شریف کے معارف اور حقائق میرے پر کھولے گئے جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا۔ 3۱ایسا ہی بڑے بڑے نشان ظاہر کئے گئے۔
جولوؔ گ سچے دل سے خدا کے طالب ہیں وہ خوب جانتے ہیں کہ خدا کی معرفت خدا کے ذریعہ سے ہی میسر آسکتی ہے اور خدا کو خدا کے ساتھ ہی شناخت کرسکتے ہیں۔ اورخدا اپنی حجت آپ ہی پوری کرسکتا ہے انسان کے اختیار میں نہیں اور انسان کبھی کسی حیلہ سے گناہ سے بیزار ہوکر اس کاقرب حاصل نہیں کرسکتا جب تک کہ معرفت کاملہ حاصل نہ ہو۔ اور اس جگہ کوئی کفارہ مفید نہیں اورکوئی طریق ایسا نہیں جو گناہ سے پاک کرسکے بجز اُس کامل معرفت کے جو کامل محبت اور کامل خوف کو پیدا کرتی ہے۔ اور کامل محبت اور کامل خوف یہی دونوں چیزیں ہیں جو گناہ سے روکتی ہیں کیونکہ محبت اورخوف کی آگ جب بھڑکتی ہے توگناہ کے خس و خاشاک کو جلاکر بھسم کردیتی ہے۔ اور یہ پاک آگ اورگناہ کی گندی آگ دونوں جمع ہو ہی نہیں سکتیں۔ غرض انسان نہ بدی سے رک سکتا ہے اور نہ محبت میں ترقی کرسکتاہے جب تک کہ کامل معرفت اُس کو نصیب نہ ہو اور کامل معرفت نہیں ملتی جب تک کہ انسان کو خدا تعالیٰ کی طرف سے زندہ برکات اورمعجزات نہ دیئے جائیں۔ یہی ایک ایسا ذریعہ سچے مذہب کی شناخت کا ہے کہ جو تمام مخالفوں کامنہ بند کردیتاہے اور ایسا مذہب جو مذکورہ بالا دونوں قسم کے دلائل اپنے اندر رکھتا ہے یعنی ایسا مذہب کہ