تو اس صلیبی نسخہ کا غلط ہونا خود صلیب پرستوں کے حالات سے واضح ہوسکتاہے کہ وہ کہاں تک دنیا پرستی اور ہوا وہوس کو چھوڑ کر خدا ئے تعالیٰ کی محبت میں محو ہوگئے ہیں۔ جو شخص یورپ کے ممالک کی سیر کرے وہ خود دیکھ لے گا کہ دنیا کی عیّاشی اور بے قیدی اور شراب خواری اور نفس پرستی اور دوسرے فسق و فجور کس درجہ تک ان لوگوں میں پائے جاتے ہیں جو بڑے حام ئ دین کہلاتے ہیں اور جو اس ملک کے جاہل لوگوں کی طرح نہیں بلکہ تعلیم یافتہ اور مہذّب ہیں۔ سب سے زیادہ خونِ مسیح پر زور دینے والے پادری صاحبان ہیں۔ سو اکثر اُن کے شراب خواری میں جو اُمّ الخبائث ہے مبتلا ہیں بلکہ بعض کے حالات جو اخباروں میں شائع ہوتے رہتے ہیں ایسے قابلِ شرم ہیں جو ناگفتہ بہ۔ چنانچہ آج ہی ہم نے ایک اخبار میں پڑھا ہے کہ ولایت سے ایک پادری صاحب پکڑا آرہا ہے جس نے لڑکیوں کے ساتھ بدفعلی کی۔ اُس پادری صاحب کانام ڈاکٹر ساندی لینڈز ہے۔ پادری صاحب مذکور بٹھنڈارہ ناگپور میں مشنری یتیم خانہ کے پرنسپل تھے۔ اگست کی بات ہے ۲۴؍ اگست کی رات کو اُن کے کمرہ میں ایک لڑکی پائی گئی۔ جواب نہ دے سکے ۔ مستعفی ہوکر چلے جانے پر معلوم ہوا کہ ستر۱۷ہ لڑکیوں سے بدفعلیاں کیں۔ اظہار پولیس میں اور بھی گُل کھلا۔ معلوم ہوا کہ ناجائز عمل جرّاحی بھی کیا یعنی حمل گرایا۔ وارنٹ نکلا ولایت میں گرفتار ہوئے۔ ہندوستان پہنچنے پر مقدمہ ہائی کورٹ بمبئی کی اجلاس ششن میں ہوگا۔ دیکھو پایونیئر واخبار عام ۸؍ فروری ۱۹۰۵ ؁ء پہلاؔ کالم۔ اور ۹؍ فروری ۱۹۰۵ ؁ء صفحہ ۶ دوسراکالم۔ اب ظاہر ہے کہ جبکہ یہ لوگ کہ جو بڑے مقدس پادری کہلاتے ہیں اور خونِ مسیح سے فیض اُٹھانے میں اوّل درجہ پر ہیں اُن کا یہ حال ہے تو دوسرے بیچارے اس نسخہ سے کیا فائدہ اُٹھائیں گے۔ سو یاد رہے کہ یہ طریق حقیقی پاکیزگی حاصل کرنے کا ہرگز نہیں ہے۔ اور وقت آتا جاتا ہے بلکہ قریب ہے کہ لوگ اس غلط طریق پر خود متنبہ ہوجائیں گے۔ طریق وہی ہے جو ہم نے بیان کیا ہے۔ ہر ایک شخص جو خدائے تعالیٰ کی طرف آیا ہے اِسی دروازہ سے داخل ہوا ہے۔