مجھے عیسیٰ کرکے پکارا گیا ۔ کیونکہ بعد نفخ ربانی مریمی حالت عیسیٰ بننے کیلئے مستعد ہوئی جس کو استعارہ کے رنگ میں حمل قرار دیا گیا۔ پھر آخر اُسی مریمی حالت سے عیسیٰ پیدا ہوگیا۔ اسی رمز کیلئے کتاب کے آخر میں میرانام عیسیٰ رکھا گیااور کتاب کے اوّل میں مریم نام رکھا گیا۔ اب شرم اور حیا اور انصاف اور تقویٰ کی آنکھ سے اوّل سورۂ تحریم میں اس آیت پر غور کرو جس میں بعض افراد اس امت کو مریم سے نسبت دی گئی ہے اور پھر مریم میں نفخ روح کاذکر کیا گیا ہے جو اس حمل کی طرف اشارہ کرتا ہے جس سے عیسیٰ پیدا ہونے والا ہے۔ پھر بعد اس کے براہین احمدیہ حصص سابقہ کے یہ تمام مقامات پڑھو اور خدا تعالیٰ سے ڈرکر خوف کرو کہ کس طرح اُس نے پہلے میرانام مریم رکھا اور پھر مریم میں نفخِ رُوح کا ذکر کیا اور آخر کتاب میں اسی مریم کے رُوحانی حمل سے مجھے عیسیٰ بنا دیا۔ اگر یہ کاروبار انسان کاہوتا تو ہرگز انسان کی قدرت نہ تھی کہ دعوے سے ایکؔ زمانہ دراز پہلے یہ لطیف معارف پیش بندی کے طور پراپنی کتاب میں داخل کردیتا۔ تم خود گواہ ہوکہ اُس وقت اور اُس زمانہ میں مجھے اس آیت پر اطلاع بھی نہ تھی کہ میں اس طرح پرعیسیٰ مسیح بنایا جاؤں گا بلکہ میں بھی تمہاری طرح بشریت کے محدود علم کی وجہ سے یہی اعتقاد رکھتا تھا کہ عیسیٰ بن مریم آسمان سے نازل ہوگا۔ اور باوجود اس بات کے کہ خدا تعالیٰ نے براہین احمدیہ حصص سابقہ میں میرا نام عیسیٰ رکھا اور جو قرآن شریف کی آیتیں پیشگوئی کے طور پر حضرت عیسیٰ کی طرف منسوب تھیں وہ سب آیتیں میری طرف منسوب کردیں اور یہ بھی فرما دیا کہ تمہارے آنے کی خبر قرآن اور حدیث میں موجود ہے مگر پھر بھی میں متنبہ نہ ہوا اور براہین احمدیہ حصص سابقہ میں مَیں نے وہی غلط عقیدہ اپنی رائے کے طو ر پر لکھ دیا او ر شائع کردیا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام آسمان سے نازل ہوں گے۔ اور میری آنکھیں اُس وقت تک بالکل بند رہیں جب تک کہ خدا نے بار بار کھول کر مجھ کو نہ سمجھا یا کہ عیسیٰ بن مریم اسرائیلی توفوت ہوچکاہے اوروہ واپس نہیں آئے گا اس زمانہ اور اس امت کے لئے تو ہی عیسیٰ بن مریم ہے۔ یہ میری غلط رائے جو براہین احمدیہ حصص سابقہ میں درج ہوگئی یہ بھی خدا تعالیٰ کا ایک نشان تھا اور میری سادگی اورعدم بناوٹ پر گواہ تھا