ہمارے سلسلہ میں داخل ہوگئے ہیں جن میں سے ایک شیخ عبد الرحیم ہیں جو اسی جگہ قادیان میں مقیم ہیں جنہوں نے عربی کی کتابیں بھی پڑھ لی ہیں اور قرآن شریف اور کتب درسیہ حدیث وغیرہ کو پڑھ لیا ہے اورعربی میں خوب مہارت پیدا کرلی ہے۔ دوسرے شیخ فضل حق جو اس ضلع کے رئیس ہیں اور اُن کا باپ جاگیردار ہے۔ تیسرے شیخ عبد اللہ (دیوان چند) جو سالہا سال سے ڈاکٹری میں تجربہ رکھتے ہیں اور اس جگہ قادیان میں وہی کام کرتے ہیں۔ اور اس سلسلہ کے لئے اسی کام پر قادیان میں مامور ہیں اسی طرح اور کئی ہیں جو اپنے اپنے وطنوں میں جاگزؔ یں ہیں۔ ایسا ہی یورپ یا امریکہ کے قدیم عیسائیوں میں بھی تھوڑے عرصہ سے ہمارے سلسلہ کا رواج ہوتا جاتاہے چنانچہ حال میں ہی ایک معزز انگریز شہر نیویارک کا رہنے والا جو ملک یونائیٹڈ اسٹیٹ امریکہ میں ہے جس کا پہلانام ہے ایف ایل اینڈرسن نمبر ۲۰۲۔۲۰۰ ورتھ سٹریٹ۔ اور بعد اسلام اس کانام حَسن رکھا گیا ہے وہ ہماری جماعت یعنی سلسلہ احمدیہ میں داخل ہے اور اُس نے اپنے ہاتھ سے چٹھی لکھ کر اپنا نام اس جماعت میں درج کرایا ہے اور ہماری کتابیں جو انگریزی میں ترجمہ شدہ ہیں پڑھتا ہے قرآن شریف کو عربی میں پڑھ لیتا ہے اور لکھ بھی سکتا ہے ایسا ہی اور کئی انگریز ان ملکوں میں اس سلسلہ کے ثناخوان ہیں اور اپنی موافقت اس سے ظاہر کرتے ہیں۔ چنانچہ ڈاکٹر بیکر جن کا نام ہے۔ اے جارج بیکر نمبر ۴۰۴ سیس کوئی ھینا ایونیو فلاڈلفیا امریکہ۔ میگزین ریویو آف ریلیجنز میں میرا نام اور تذکرہ پڑھ کر اپنی چٹھی میں یہ الفاظ لکھتے ہیں ’’ مجھے آپ کے امام کے خیالات کے ساتھ بالکل اتفاق ہے انہوں نے اسلام کو ٹھیک اُس شکل میں دنیا کے سامنے پیش کیا ہے جس شکل میں حضرت نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے پیش کیا تھا ‘‘ اور ایک عورت امریکہ سے میری نسبت اپنے خط میں لکھتی ہے کہ ’’میں ہر وقت ان کی تصویر کو دیکھتی رہنا پسند کرتی ہوں۔ یہ تصویر بالکل مسیح کی تصویر معلوم ہوتی ہے ‘‘ اور اسی طرح ہمارے ایک دوست کی بیوی جس کا پہلا نام ایلزی بتھ