اس زمانہ میں میری طرف کسی کو رجوع نہ تھا۔ *** ہے وہ شخص جو جھوٹ بولے اور مُردار ہے وہ کمینہ جو سچ کو چھپاوے۔ ایسے انسان اگرچہ زبان سے کہیں کہ خدا ہے لیکن درحقیقت وہ خدا سے منکر ہی ہوتے ہیں۔ مگر خدا اپنی طاقتوں سے ظاہر کرتا ہے کہ مَیں موجود ہوں۔ مَیں آج سے نہیں بلکہ قدیم سے جانتا ہوں کہ عموماً قادیان کے ہندو سخت اسلام کے دشمن اور تاریکی سے پیار کرتے ہیں۔ وہ نور کو دیکھ کر اَور بھی تاریکی کی طرف دوڑتے ہیں۔ گویا ان کے نزدیک خدا نہیں۔ اور خدا نے اُن کو لیکھرام کا بڑا نشان دکھایا تھا لیکن انہوں نے اس سے کوئی سبق حاصل نہیں کیا۔ اور یہ کس قدر صاف نشان تھا جس میں یہ خبر دی گئی تھی کہ لیکھرام طبعی موت سے نہیں مرے گا بلکہ وہ چھ۶ سال کے اندر قتل کیا جاوے گا۔ اور عید کے دن کے بعد جو دن ہوگا اُس میں یہ واقعہ ہوگا چنانچہ ایسا ہی ظہور میں آیا۔ اور اس پیشگوئی کی ِ بنا صرف یہ تھی کہ وہ مذہب اسلام کو جھوٹا سمجھتا تھا۔ اور بہت بدزبانی کرتا تھا اور گالیاں دیتا تھا۔ پس خدا نے مجھ کو اطلاع دی کہ وہ تو گوشت یعنی زبان کی چُھری اسلام پر چلا رہا ہے مگر خدا تعالیٰ لوہے کی چھُری سے اس کا کام تمام کرے گا سو ایسا ہی وقوع میں آیا ۔اور مَیں نے اشتہار دیا تھا کہ اے آریو! اگر تمہارے پرمیشر میں کچھ شکتی ہے تو اُؔ س کی جناب میں دُعا اور پرارتھنا کر کے لیکھرام کو بچالو مگر تمہارا پرمیشر اُس کو بچا نہ سکا۔ اور اُس نے میری نسبت یہ پیشگوئی کی تھی کہ یہ شخص تین برس تک مر جائے گا۔ خدا نے اس کی پیشگوئی جھوٹی ثابت کی اور ہماراخدا غالب رہا۔ پھر اُس نے اپنی کتاب خبط احمدیہ میں میرے ساتھ مباہلہ کیا۔ یعنی دُعا کی کہ ہم دونوں میں سے جس کا جھوٹا مذہب ہے وہ مر جائے۔ آخر وہ اس دُعا کے بعد آپ ہی مر گیا اور اس بات پر مُہر لگا گیا کہ آریہ مذہب سچا نہیں ہے اور اسلام سچا ہے۔ اور اُس نے اپنے مرنے سے میری نسبت یہ بھی گواہی دے دی کہ مَیں خدا کی طرف سے ہوں۔ ہمیں یہ افسوس کبھی فراموش نہیں ہوگا کہ لیکھرام کی اس موت کا اصل باعث قادیان