ان کے منہ پر وہ طمانچے مارے کہ ہر ایک میدان میں ان کو شکست نصیب ہوئی ۔اور ہر ایک مباہلہ میں موت یا ذلّت اُن کے حصّہ میں آئی۔ یہ تمام اشتہارات جو آریوں کی طرف سے نکلے اور عیسائیوں کی طرف سے اور مسلمانوں کی طرف سے شائع ہوئے میرے چند صندوقوں میں موجود ہیں جن میں ہزارہا گالیوں کے ساتھ جو چوہڑوں چماروں کی گالیوں سے بڑھ کر ہیں۔ مجھے مکّار۔ فریبی۔ ٹھگ۔ دجّال۔ دہریہ اور بے ایمان کر کے یاد کیا گیاہے اور اس لئے جمع رکھے گئے تا کسی کو انکار نہ ہو سکے۔
جب میں ایک طرف براہین احمدیہ میں خدا تعالیٰ کی یہ پیشگوئی دیکھتا ہوں کہ اگرچہ تُو اب اکیلا ہے۔ تیرے ساتھ کوئی بھی نہیں مگر وہ وقت آتا ہے بلکہ نزدیک ہے کہؔ لاکھوں انسان تیرے ساتھ ہو جائیں گے اور اپنے عزیز مالوں سے تیری مدد کریں گے۔ اور ہر ایک قوم کے دشمن زور لگائیں گے کہ یہ پیشگوئی پوری نہ ہو مگر مَیں ان کو نامراد رکھوں گا۔ اور مَیں تجھے ہر ایک تباہی سے بچاؤں گا اگرچہ کوئی بچانے والا نہ ہو۔ اور دوسری طرف اس پیشگوئی کے مطابق ہر ایک قوم کے دشمنوں کا پیشگوئی کے روکنے کے لئے پوری کوشش کا مشاہدہ کرتا ہوں اور پھر دیکھتا ہوں کہ باوجود دشمنوں کی سخت مزاحمت کے آخر وہ پیشگوئی ایسی پوری ہو گئی کہ اگر آج وہ تمام بیعت کرنے والے ایک وسیع میدان میں جمع کئے جائیں تو ایک بڑے بادشاہ کے لشکر سے بھی زیادہ ہوں گے۔ تو اس موقعہ پر مجھے وجد سے رونا آتا ہے کہ ہمارا خدا کیسا قادر خدا ہے کہ جس کے منہ کی بات کبھی ٹل نہیں سکتی گو تمام جہان دشمن ہو جائے اور اس بات کو روکنا چاہے۔
یہ وہ بیان تھا جو اس جلسہ میں مَیں نے کیا تھا۔ اب مَیں پوچھتا ہوں کہ کیا قادیان کے ہندوؤں کو اس پیشگوئی اور اس کے پورے ہونے کی کچھ خبر نہیں؟ کیا لالہ شرمپت اور لالہ ملاوامل اِس پیشگوئی سے بے خبر ہیں؟ اور کیا آریہ صاحبان اپنے مذہب میں اس کی کوئی ثابت شدہ نظیر بتلا سکتے ہیں؟ اور کیا وہ اس سے انکار کر سکتے ہیں کہ جس زمانہ میں یہؔ پیشگوئی شائع کی گئی