لفظ میت جس کا ترجمہ اردو بائبل میں پادریوں نے قتل کیا جائے کیا ہے یہ ترجمہ بالکل غلط ہے عبرانی لفظ میت اصل میں صیغہ ماضی میں ہے اور اس کے معنے ہیں مر گیا ہے یا مرا ہوا ہے۔ اس کی مثالیں عبرانی بائبل میں نہایت کثرت سے ہیں جن میں سے چند ایک بطور نمونہ کے یہاں لکھی جاتی ہیں۔
پیدائش باب ۵۰ آیت ۱۵۔ جب یوسف کے بھائیوں نے دیکھا ( ۔ کی میت ابی ھم) کہ ان کا باپ مر گیا ہے تو انہوں نے کہا کہ یوسف شاید ہم سے نفرت کرے گا۔
استثناء باب ۱۰ آیت۶۔ تب بنی اسرائیل نے بیرات بنی یاکان سے موسیرہ کو کوچ کیا (۔ شام میت احرون) وہاں ہارون کا انتقال ہوا اور وہیں گاڑا گیا۔
۱۔سلاطیب باب ۳ آیت ۲۱۔ اور جب میں صبح کو اٹھی کہ بچے کو دودھ دوں تو (۔ و ھنیہ میت) دیکھو وہ مرا پڑا تھا۔
۱۔ تواریخ باب ۱۰ آیت۵۔ جب اس کے زرہ بردار نے دیکھا ( کی میت شااول) کہ ساؤل مر گیا ہے۔
ایسا ؔ ہی کثرت سے اس قسم کی مثالیں موجود ہیں جن میں لفظ کا ترجمہ کیا گیا ہے مر گیا ہے۔ مرا ہوا ہے۔ لیکن پیشگوئی کے طور پر جہاں کہ