ضمیمہؔ اربعین نمبر۳ و ۴ 3 نحمدہ و نصلّی درد دل سے ایک دعوت قوم کو مَیں نے اپنا رسالہ اربعین اس لئے شائع کیا ہے کہ مجھ کو کاذب اور مفتری کہنے والے سوچیں کہ یہ ہر ایک پہلو سے فضل خدا کا جو مجھ پر ہے ممکن نہیں کہ بجز نہایت درجہ کے مقرب اللہ کے کسی معمولی ملہم پر بھی ہو سکے چہ جائے کہ نعوذ باللہ ایک مفتری بدکردار کو یہ شان اور مرتبہ حاصل ہو۔ اے میری قوم! خدا تیرے پر رحم کرے۔ خدا تیری آنکھیں کھولے یقین کر کہ مَیں مفتری نہیں ہوں۔ خدا کی ساری پاک کتابیں گواہی دیتی ہیں کہ مفتری جلد ہلاک کیا جاتا ہے اس کو وہ عمر ہرگز نہیں ملتی جو صادق کو مل سکتی ہے ۔تمام صادقوں کا بادشاہ ہمارا نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہے اس کو وحی پانے کے لئے تیئیس برس کی عمر ملی۔ یہ عمر قیامت تک صادقوں کا پیمانہ ہے۔ اور ہزاروں لعنتیں خدا کی اور فرشتوں کی اور خدا کے پاک بندوں کی اُس شخص پر ہیں جو اس پاک پیمانہ میں کسی خبیث مفتری کو شریک سمجھتا ہے۔ اگر قرآن کریم میں آیت لو تقوّل بھی نازل نہ ہوتی اور اگر خدا کےؔ تمام پاک نبیوں نے نہ فرمایا ہوتا کہ صادقوں کا پیمانہ عمر وحی پانے کا کاذب کو نہیں مِلتا تب بھی ایک سچے مسلمان کی وہ محبت جو اپنے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ہونی چاہئے کبھی اس کو اجازت نہ دیتی