جن لوگوں کو یہ الہام ہوا ہے وہ چار سے بھی زیادہ ہوں گے۔ غرض تکفیر کے الہامات یہ ہیں۔ اور تصدیق کے لئے میرے وہ مکالمات اور مخاطبات الٰہیہ ہیں جن میں سے کسی قدر بطور نمونہ اس رسالہ میں لکھے گئے ہیں۔ اور علاوہ اس کے بعض واصلانِ حق نے میرے زمانہ بلوغ سے بھی پہلے میرا اور میرے گاؤں کا نام لے کر میری نسبت پیشگوئی کی ہے کہ وہی مسیح موعود ہے۔ اور بہتوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ہم نے خواب میں دیکھا اور آپ نے فرمایا کہ یہ شخص حق پر ہے اور ہماری طرف سے ہے۔ چنانچہ پِیر جھنڈے وا ؔ لا سندھی نے جن کے مرید لاکھ سے بھی کچھ زیادہ ہوں گے یہی اپنا کشف اپنے مریدوں میں شائع کیا۔ اور دیگر صالح لوگوں نے بھی دو سو مرتبہ سے
میں لکھا ہے یعنی انّی مھین لمن اراد اھانتک جو بوجہ صلہ لام کے اس جگہ بموجب قاعدہ نحو کے فریق مقابل کو حق انتفاع بخشتا ہے اس کے یہ معنے ہوتے ہیں جو مَیں تیرے مخالف کی تائید اور نصرت کے لئے تجھے ذلیل کروں گا اور رسوا کروں گا۔ اور اگر کہو کہ اس میں سہو کاتب ہے اور دراصل لام نہیں ہے۔ تو اس کا جواب یہ ہے کہ یہی الہام اس کتاب میں کئی جگہ لام کے ساتھ بار بار آیا ہے۔ بلکہ کتاب کے اول میں بھی اور آخرمیں بھی اور ممکن نہیں کہ ہر جگہ سہو کاتب ہو۔ غرض یہ خوب الہامات ہیں جو کبھی مولوی عبد اللہ صاحب کو جا پکڑتے ہیں اور کبھی خود ملہم صاحب کو اہانت کا وعدہ دیتے ہیں۔ منہ