ایسا ہی انجیل اعمال میں جھوٹے نبیوں کی نسبت یہ عبارت ہے:۔ اے اسرائیلی مردو! آپ سے خبردار رہو کہ تم ان آدمیوں کے ساتھ کیا کیاچاہتے ہو کیونکہ ان دنوں کے آگے تھیوڈاس نے اُٹھ کے کہا کہ مَیں کچھ ہوں (یعنی نبوت کا جھوٹا دعویٰ کیا) اور تخمینًا چار سو مرد اس سے مل گئے۔ وہ مارا گیا۔ اور سب جتنے اس کے تابع تھے پریشان و تباہ ہوئے۔ بعد اس کے یہوداہ جلیلی اسم نویسی کے دنوں میں اُٹھا (یعنی اس نے بھی نبوت کا جھوٹا دعویٰ کیا) اور بہت سے لوگوں کو اپنے پیچھے کھینچا وہ بھی ہلاک ہوا۔ اور سب جتنے اس کے تابع تھے چھتر بتھر ہو گئے۔ اور اب مَیں تمہیں کہتا ہوں کہ ان آدمیوں سے کنارہ کرو اور ان کو جانے دو کیونکہ اگر یہ تدبیر یا کام انسان سے ہے تو ضائع ہوگی پر اگر خدا سے ہے تو تم اسے ضائع نہیں کر سکتے۔ ایسا نہ ہو کہ تم خدا سے بھی لڑنے والے ٹھہرو۔ دیکھو اعمال باب۵ آیت ۳۵ سے ۴۰ تک۔ ایساؔ ہی داؤد نبی اللہ کے زبور میں بھی جھوٹے نبیوں کے ہلاک کئے جانے کی نسبت بہت ذکر ہے اور بائبل کی دوسری کتابوں میں بھی ہے۔ لیکن مَیں جانتا ہوں کہ بالفعل اسی قدر لکھنا کافی ہے کیونکہ یہ امر بدیہی ہے کہ مفتری خدا کے کارخانۂ نبوت کا دشمن اور نور میں تاریکی ملانا چاہتا ہے اور لوگوں کے لئے عمداً ہلاکت کی راہ طیّار کرتا ہے اس لئے خدا اس کا دشمن ہے اور خدا کی حکمت اور رحمت ہزارہا لوگوں کے مرنے کی نسبت اُس کی موت کو سہل تر جانتی ہے۔ پس جیسا کہ تمام درندوں اور موذیوں کی نسبت خدا سے موت کی سزا ہے وہی حکم اس کے متعلق ہوتا ہے۔ لیکن صادق کی خدا آپ حفاظت کرتا ہے اور اس کی جان اور آبرو کے بچانے کے لئے آسمانی نشان دکھلاتا ہے اور وہ صادق کیلئے حصنِ حصین ہے اور صادق اس کی گود میں محفوظ ہے جیسا کہ مادہ شیر کا بچہ